• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارا گناہ یہ ہے ہم نوکریاں دیتے، کاروبار لاتے ہیں، سی ای او آٹو کمپنی کی سینیٹ کمیٹی میں بریفنگ

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار اور خزانہ کا مشترکہ اجلاس میں پاکستان آٹو سیکٹر سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ 

سی ای او ٹویوٹا نے کہا کہ 195 ممالک میں سے 16 ممالک میں آٹو موبل مینوفیکچرنگ ہے۔ پاکستان ان 16 ممالک میں شامل ہے، ہمارا گناہ یہ ہے کہ ہم نوکریاں دیتے، کاروبار لاتے ہیں۔ 

منظور کاکڑ نے کہا کیا ملک میں بننے والی گاڑیوں کے لیے کوئی حفاظتی اقدامات بھی ہیں؟ ایک کروڑ روپے نارمل گاڑی کی قیمت پہنچ چکی ہے۔ 

سی سی او ٹویوٹا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ آٹو موبل پالیسی میں تسلسل کا فقدان ہے، ٹوٹل امپورٹ کا 1.74 فیصد آٹو موبل کا حصہ ہے۔ 

سی ای او ٹویوٹا کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی کی قیمت 2 کروڑ 44  لاکھ اور ٹیکس ڈیڑھ کروڑ کے قریب ہے، ایک 80 لاکھ کی گاڑی پر 35 لاکھ کے ٹیکسز کا نفاذ ہے۔ 

سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ 2020 میں 92 فیصد لوکل گاڑیوں کا استعمال ہوتا تھا، لوکل انڈسٹری کو ترقی دینے کی ضرورت ہے، پالیسی یہاں تین ماہ چار ماہ یا بارہ ماہ کی بھی رہی ہے۔ 

سینیٹر دلاور خان نے مزید کہا کہ پالیسی بناتے وقت انڈسٹری کو بلا کر بات چیت سے بنانی چاہیے۔

تجارتی خبریں سے مزید