• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: سونے کی چین کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر سسرالیوں نے لڑکی کو پھانسی پر لٹکا دیا

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

بھارت میں سونے کی چین کا مطالبہ پورا نہ کرنے پر سسرالیوں نے 20 سالہ دلہن کو قتل کرنے کے بعد پھانسی کے پھندے سے لٹکا دیا۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں ایک نوبیاہتا خاتون کو اس کے سسرال والوں نے جہیز کے لیے قتل کر دیا، ایسے وقت میں جب نوئیڈا میں اسی طرح کے ایک قتل کے بعد بھارت بھر سے اس طرح کے جرائم کی رپورٹس میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بہار کے ضلع کھگڑیا کے گاؤں برکھنڈی ٹولہ میں 20 سالہ ڈی سی کماری کو اس کے بھائی کی شادی کے دوران اس کے خاندان کی جانب سے سونے کی چین دینے میں بظاہر تاخیر ہونے پر مبینہ طور پر اس کے سسرال والوں نے قتل کر کے پھانسی کے پھندے سے لٹکا دیا۔

متاثرہ خاتون کی شادی 1 سال قبل وبھیشن یادیو سے ہوئی تھی، خاتون کے والد جاگو یادیو جو مونگیر کے رہائشی ہیں انہوں نے میڈیا کے سامنے الزام لگایا ہے کہ اس کا شوہر اور سسرال والے اسے جہیز کے لیے مسلسل ہراساں کرتے تھے، ہم نے سسرال والوں کو یقین دلایا تھا کہ کچھ وقت بعد ان کے مطالبات پورے کر دیں گے، لیکن وہ نہیں مانے۔

انہوں نے اپنے آنسوؤں کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سونے کی چین کا انتظام کرنے کے لیے 2 ماہ کی مہلت مانگی تھی مگر انہوں نے میری بیٹی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

سسرال والوں کی جانب سے مبینہ طور پر پھانسی دے کر قتل کی جانے والی خاتون کے رشتے داروں نے بتایا ہے کہ اس کا ملزم شوہر پہلے کھیتی باڑی کرتا تھا لیکن بعد میں گانجا اور شراب فروخت کرنے لگا جس پر ریاست میں پابندی عائد ہے۔

مقتولہ کے بھائی سندیپ کمار کے مطابق اس کی بہن کے سسرال والوں نے پہلے اس کی بہن کو مار مار کر ہلاک کیا اور پھر اس کی لاش کو لٹکا دیا، اس کے پورے جسم پر زخموں کے نشانات تھے۔

بھائی نے کہا کہ ہم نے انہیں وہ سب کچھ دیا جو ہم دے سکتے تھے لیکن وہ مسلسل سونے کی چین اور ایک گاڑی کا مطالبہ کرتے رہے، میری شادی 2 ماہ قبل ہوئی تھی اور اسی لیے وہ سونے کی چین کا مطالبہ کر رہے تھے، ہم نے کہا کہ ہم فوری طور پر نہیں دے سکتے اور دو ماہ کا وقت مانگا تھا مگر انہوں نے اسے قتل کر دیا، واقعے کی پولیس میں شکایت درج کرا دی ہے۔

پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کی لاش اس کے خاندان کے حوالے کر دی گئی ہے جبکہ ملزمان مفرور ہیں۔

یہ واقعہ 28 سالہ نکی بھاٹی کے ہولناک قتل کے بعد پیش آیا ہے، جسے گزشتہ ہفتے اس کے سسرال والوں نے 36 لاکھ روپے کے جہیز کے مطالبے پر زندہ جلا دیا تھا، یہ کیس اس وقت توجہ کا مرکز بن گیا جب ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں نکی کو آگ کی لپیٹ میں سیڑھیوں سے لنگڑاتے ہوئے اترتے دکھایا گیا تھا۔

اس واقعے کے کچھ دن بعد اتر پردیش سے جہیز سے متعلق ایک اور قتل کی اطلاع ملی، جہاں امروہہ میں ایک پولیس کانسٹیبل کی بیوی کو سسرال والوں نے آگ لگا دی اور وہ زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید