چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس جاری ہے، 2 روزہ اجلاس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہیں۔
چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کا آغاز ہو گیا ہے، وزیرِ اعظم شہباز شریف اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے، چین کے صدر شی جن پنگ نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
انہوں نے افتتاحی سیشن میں آئے روس کے صدر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردگان اور دیگر رہنماؤں کو خوش آمدید کہا۔
اجلاس سے پہلے رکن ممالک کے سربراہان نے گروپ فوٹو بنوایا، ایران کے صدر مسعود پزشکیان بھی تیانجن پہنچ گئے۔
اس موقع پر چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ اجلاس کا اہم مشن تمام فریقین کے درمیان اتفاقِ رائے قائم کرنا، تعاون کی رفتار کو فروغ دینا اور ترقی کی راہ کے لیے ایک نقشہ تیار کرنا ہے۔
چینی صدر نے مہمانوں کو عشائیہ دیا جس کے بعد مہمانوں کے لیے ثقافتی پروگرام پیش کیا گیا، ایس سی او اجلاس کے دوسرے روز سربراہانِ مملکت خطاب کریں گے۔
اجلاس میں وزیرِاعظم شہباز شریف پاکستان کا نقطۂ نظر پیش کریں گے، عالمی مسائل اجاگر کریں گے، خطے میں تعاون اور استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایس سی او کے کردار کو مضبوط بنانے سے متعلق تجاویز پیش کریں گے۔
اجلاس کے افتتاحی سیشن کے موقع پر وزیرا عظم شہباز شریف نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے مصافحہ کیا اور مختصر گفتگو کی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی ملاقات ہوئی، جس میں فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتِ حال، پاک ترک دو طرفہ تعلقات سمیت سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
تیانجن یونیورسٹی کی فیکلٹی اور طلباء سے خطاب میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ چین نے جس طرح اپنے لوگوں کو غربت سے نکالا وہ دنیا کے لیے ماڈل ہے، غربت کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، آج 30 ہزار کے قریب پاکستانی طلباء چین میں زیرِ تعلیم ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف 4 ستمبر کو بیجنگ میں پاک چین سرمایہ کاری کانفرنس کی صدارت کریں گے اور ممتاز کاروباری اداروں کے سربراہوں سے بھی ملیں گے۔