بھارتی ریاست بِہار میں انتخابی مہم کے دوران وزیرِاعظم نریندر مودی نے کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل اتحاد پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ اپوزیشن نے اِن کی مرحوم والدہ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیرِاعظم نریندر مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریباً 20 لاکھ خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے ایک پروگرام کا افتتاح کیا ہے جس کا مقصد کاروباری خواتین کو آسان قسطوں پر قرض فراہم کرنا ہے۔
وزیرِاعظم مودی نے جذباتی انداز میں مزید کہا کہ میری ماں غریبی کے خلاف جدوجہد کرتی رہیں، بیمار ہونے کے باوجود کام کرتیں اور ہمارے کپڑوں کے لیے پیسے جمع کرتی تھیں، ملک میں کروڑوں ایسی مائیں ہیں، ماں کا مقام دیوی دیوتاؤں سے بھی بلند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنما عوام کی اِن تکالیف کو نہیں سمجھ سکتے جو غریب خاندانوں کو دَرپیش ہوتی ہیں، یہ لوگ شاہی خاندانوں میں پیدا ہوئے ہیں، اِنہیں ایک غریب ماں اور اس کے بیٹے کی جدوجہد کا اندازہ نہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ بِہار کی طاقت صرف اِن کے خاندانوں کی میراث ہے لیکن عوام نے ایک غریب ماں کے بیٹے کو پردھان سیوک بنایا اور یہ حقیقت انہیں ہضم نہیں ہو رہی۔
نریندر مودی نے اپوزیشن رہنماؤں راہول گاندھی اور تیجسوی یادَو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں رہنما میرے خلاف طویل عرصے سے نازیبا الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں، کبھی مجھے نیچ کہا گیا، کبھی گندی نالی کا کیڑا، کبھی سانپ کہا گیا اور اب تو راہول گاندھی نے جلسے میں مجھے ’تو‘ کہہ کر مخاطب کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی اور تیجسوی یادَو نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے میری مرحوم ماں کے لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے، یہ صرف اِن کی ماں کی توہین نہیں بلکہ پورے ملک کی ہر ماں اور بہن کی بے عزتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیاسی تجزیہ کاروں کا وزیرِاعظم کے اس بیان سے متعلق کہنا ہے کہ نریندر مودی اپنی والدہ کی جدوجہد اور غریبی کے پسِ منظر پر بات کر کے انتخابات میں ہمدردیاں سمیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔