• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیپالی وزراء کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار کی ویڈیو وائرل

فوٹو اسکرین گریب ایکس
فوٹو اسکرین گریب ایکس 

نیپال میں سوشل میڈیا پر عارضی پابندی کے بعد شروع ہونے والے احتجاج  پر تشدد ہنگاموں میں بدل گئے ہیں، منگل کو ہزاروں مظاہرین نے دارالحکومت کٹھمنڈو میں پارلیمنٹ کی عمارت اور کئی وزراء کے گھروں کو آگ لگا دی۔

وزیرِاعظم کے پی شرما اولی عوامی احتجاج کے باعث استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہو گئے، جبکہ فوج کو امن بحال کرنے کے لیے سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں وزراء اور ان کے اہل خانہ کو فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فرار ہوتے دیکھا گیا۔ 

ایک ویڈیو میں سابق وزیرِاعظم شیر بہادر دیوبا اور ان کی اہلیہ، وزیرِ خارجہ ارزو رانا دیوبا کو ہجوم کے حملے کے بعد زخمی حالت میں دیکھا گیا۔

وزیرِخزانہ بشنو پاؤڈل کو بھی احتجاجیوں نے گھیر کر تشدد کا نشانہ بنایا۔

فوج نے کئی وزراء اور اہل خانہ کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا، جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں دھواں اور آگ کے مناظر دکھائی دیے۔

نیپال میں ہونے والا یہ احتجاج صرف وزراء کے خلاف نہیں بلکہ بڑے پیمانے پر بے روزگاری اور بدعنوانی کے خلاف غصے کی علامت ہے۔

عالمی بینک کے مطابق گزشتہ برس نوجوانوں کی بیروزگاری کی شرح تقریباً 20 فیصد رہی اور اندازاً 2 ہزار سے زائد نوجوان روزگار کے لیے روزانہ بیرون ملک جا رہے ہیں۔ 

مظاہرین کا  کہنا تھا کہ  سیاسی خاندانوں کے بچے آسائشوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جبکہ عام نوجوان بے روزگاری اور مایوسی میں جکڑے ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید