• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچے کے نام پر اختلاف، جوڑا طلاق کے لیے عدالت پہنچ گیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

چین کے شہر شنگھائی میں ایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک جوڑے نے اپنے نومولود بیٹے کا نام رکھنے پر اتفاق نہ ہونے کے باعث طلاق کے لیے عدالت کا رُخ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ جوڑا 2023ء میں شادی کے بندھن میں بندھا اور اگلے سال ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی، تاہم بچے کا نام رکھنے پر دونوں میاں بیوی بضد رہے کہ ان کی پسند کو مانا جائے۔ 

ضد اتنی بڑھ گئی کہ دونوں نے الگ الگ اسپتال جا کر اپنی مرضی کا نام رجسٹر کروانے کی کوشش کی لیکن قواعد کے مطابق ان کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

نتیجہ یہ نکلا کہ بچہ ایک سال کا ہونے کے باوجود پیدائش کا سرٹیفکیٹ حاصل نہ کر سکا، جس کی وجہ سے اس کی رجسٹریشن اور ویکسینیشن تک ممکن نہ ہو پائی۔

طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کرنے پر جج نے اس صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی ضد اور جھگڑے کی وجہ سے بچے کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔

عدالت نے واضح کیا کہ پیدائشی میڈیکل سرٹیفکیٹ بچے کی قانونی شناخت کا بنیادی دستاویز ہے اور اس میں تاخیر والدین کی سرپرستی کے فرائض سے کوتاہی کے مترادف ہے، عدالت نے خصوصی نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں والدین کو لازمی طور پر پیدائش کا سرٹیفکیٹ بنوانے کی ہدایت دی۔

بعدازاں عدالت نے اصل کاغذات اپنی تحویل میں لے کر عارضی طور پر بچے کو ماں کے حوالے کرنے کا فیصلہ دیا۔

یہ غیر معمولی مقدمہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا جہاں صارفین نے جوڑے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید