• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی سائنسدانوں نے 3 منٹ میں ہڈی جوڑنے والا بون گلو تیار کرلیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

چین کے سائنسدانوں نے Oyster سے متاثر ہو کر ایک انقلابی بون گلو تیار کیا ہے جو صرف 2 سے 3 منٹ میں ٹوٹی ہوئی ہڈی کو جوڑ دیتا ہے اور وہ بھی ایسے حصوں میں جہاں خون زیادہ ہوتا ہے اور جہاں عام طور پر دیگر ادویات ناکام ہو جاتی ہیں۔

یہ حیاتیاتی چپکنے والا مادہ جسے Bone-02 کہا جاتا ہے، براہِ راست فریکچر کی جگہ پر انجیکٹ کیا جاتا ہے، جس کے بعد ہڈی بغیر کسی دھات کے امپلانٹ کے خود بخود جُڑ جاتی ہے۔ 

سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ مادہ بایوڈیگریڈیبل ہے یعنی ہڈی کے مکمل طور پر جُڑ جانے کے بعد جسم کے اندر ہی تحلیل ہو جاتا ہے اور دوسری سرجری کی ضرورت نہیں رہتی، جس سے انفیکشن کے امکانات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ گلو بالکل ویسے ہی کام کرتا ہے جیسے Oyster مشکل ترین حالات میں پانی کے اندر سطح سے چمٹ جاتا ہے۔

 تحقیق کے سربراہ آرتھوپیڈک سرجن لن ژیان فینگ کے مطابق Bone-02 چار سو پاؤنڈ سے زیادہ بوجھ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ اس کی کمپریسیو اسٹرینتھ 10 MPa تک ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ بون گلو کلینکل ٹرائلز میں کامیاب ہو جاتا ہے تو یہ آرتھوپیڈک سرجری میں انقلاب برپا کرسکتا ہے اور پیچیدہ فریکچر کے علاج کو نہایت آسان بنا سکتا ہے۔

صحت سے مزید