وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر سارک وزرائے داخلہ کانفرنس کا ماحول اچھا رہا، بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے نام نہیں لیا مگر اشارہ پاکستان کی طرف تھا اس لیے ریکارڈ درست کرنے کیلئے میں نے خطاب کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اسلام آباد میں ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ آزادی کی جنگ لڑنے والوں کو دہشت گرد نہیں کہا جاسکتا، جب دہشت گردی کی تشریح پر ہی اختلاف ہے تو انٹلی جنس شیئرنگ کیسے
ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ملک دہشت گردی کی آڑ میں آزادی کی تحریک کو کچلنے کی کوشش نہ کرے، دہشت گردی کا نام لے کر نہتے سویلین پر فائرنگ نہیں کی جاسکتی، دہشت گردی جہاں بھی ہو قابلِ مذمت ہے، دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات تو پاکستان میں ہوئے ہیں۔
چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو ہمارے بارے میں تحفظات ہیں تو ہمیں بھی آپ کے بارے میں تحفظات ہیں، مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں، مگر وقار اور عزت نفس کے ساتھ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میری بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، صرف ہاتھ ملایا تھا، بھارتی وزیر خارجہ نے پوچھوایا تھا کہ میں لنچ پر آرہاہوں یا نہیں،میں نے بتایا کہ اہم میٹنگ میں وزیراعظم ہاؤس جانا ہے اس لیےلنچ پر نہیں آ رہا، بتایا گیا کہ میں لنچ پرآتا ہوں توہی بھارتی وزیر خارجہ بھی لنچ پر آئیں گے۔