اقوام متحدہ کی سابق تحقیق کار نے بتایا کہ غزہ میں ہونے والی نسل کشی اور روانڈا میں ہونے والی نسل کشی میں مشابہت ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی اقوام متحدہ کی سابق تحقیقت کار نوی پلے جو 1994ء میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی کے حوالے سے بنے والے خصوصی ٹریبیونل کی سربراہ تھیں، انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں قابض افواج کی جانب سے نسل کشی کی جا رہی ہے۔
سابق تحقیقات کار نے کہا کہ اسرائیلی صدر آئیزک ہرزوگ اور وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور دیگر رہنما جنگی جرائم میں ملوث ہیں اور آخر کار انہیں گرفتار کرکے اس معمالے میں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، مانا کہ انصاف کا راستہ سست روی کے ساتھ چل رہا ہے۔
روانڈا کی مثال سامنے رکھتے ہوئے انہوں نے بتایا روانڈا میں 100 دنوں میں 8 لاکھ افراد کو ہوتو دہشت گردوں نے ہلاک کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس رفتار سے ایک افریقی ملک میں لوگوں کا قتل کیا گیا وہ دنیا کے لیے حیرت کا باعث تھا یہ تاریخی طور پر ایک بڑا المیہ تھا۔
سابق تحقیق کار نے بتایا کہ غزہ میں بھی جو کچھ ہو رہا ہے، وہ بالکل روانڈا کی طرز کا ہے۔