آب و ہوا……
پروموشن کے بعد تنخواہ لاکھوں میں ہوگئی۔
میں نے مہنگی گاڑی خرید لی۔
پوش علاقے میں مکان لے لیا۔
اتفاق یہ ہوا کہ اسی دن میری گردن اکڑ گئی۔
میں نے اپنے باس سید محمد صوفی کو بتایا۔
آب و ہوا بدلنے سے ایسا ہوجاتا ہے، وہ مسکرائے۔
لیکن میں تو اسی شہر میں ہوں، میں نے کہا۔
کیا تم منرل واٹر نہیں پی رہے؟
کیا تم اے سی نہیں بیٹھے رہتے؟
انہوں نے سوال کیا۔
میں نے اقرار میں سر ہلایا۔
صوفی صاحب نے کہا،
مبشر، ہر شہر میں امیروں اور غریبوں کی آب و ہوا مختلف ہوتی ہے۔