• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دل کی بیماری کی قبل از وقت تشخیص کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں نوجوانوں میں دل کے دوروں اور اچانک اموات کے بڑھتے ہوئے واقعات نے ماہرینِ قلب کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، اسی تناظر میں نئی نسل کے کارڈیولوجسٹس نے مصنوعی ذہانت (AI) کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے تاکہ دل کی بیماریوں کی جلد تشخیص اور بروقت علاج ممکن بنایا جا سکے۔

یہ ماہرین پیش گوئی کرنے والے الگورتھمز، امیجنگ اور ڈیٹا اینالیسز جیسے جدید ٹولز استعمال کرتے ہیں تاکہ مریضوں کی بہتر دیکھ بھال کی جا سکے اور قبل از وقت اموات کی روک تھام کی جا سکے۔

پاکستان ہائی بلڈ پریشر لیگ (PHL) کانفرنس میں منعقدہ شارک ٹینک کارڈیولوجی مقابلے میں 3 نوجوان ماہرینِ قلب نے اپنے تحقیقی منصوبوں پر فارمیوو ریسرچ فورم (PRF) کے تحت تحقیقی گرانٹس جیتیں، اس مقابلے میں 10 مطالعات شامل تھے۔

ڈاکٹر عامر شہباز (شیخ زید اسپتال لاہور) نے دل کے دورے کی دو ادویات کے موازنے پر مبنی AI اسٹڈی کے ذریعے پہلی پوزیشن حاصل کی اور ایک لاکھ روپے انعام جیتا۔

ڈاکٹر دیپا آہوجہ (ایس آئی سی وی ڈی لاڑکانہ) نے الٹراساؤنڈ گائیڈڈ کینولیشن میں AI کے استعمال پر تحقیق کرتے ہوئے دوسرا انعام جیتا۔

ڈاکٹر آمنہ جاوید ملک (فیصل مسعود ٹیچنگ اسپتال سرگودھا) نے ایکوکارڈیوگرافی میں AI کی مدد سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں پوشیدہ خرابیوں کی نشاندہی پر تحقیق پیش کی اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔

جیوری نے نوجوان ماہرین کو عملی اور ٹیکنالوجی پر مبنی حل سامنے لانے پر سراہا۔ 

صحت سے مزید