• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نارتھ ٹیکساس کے معروف مسلم کمیونٹی لیڈر مروان معروف کو امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) نے حراست میں لے لیا، جس کے بعد ڈیلس کی مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔

ڈیلس میں مروان معروف اپنے بیٹے کو اسکول چھوڑنے کے بعد کام پر جا رہے تھے جب آئی سی ای ایجنٹس نے انہیں راستے میں روک کر گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے فوراً بعد انہیں ان کی گرین کارڈ درخواست کے مسترد کیے جانے کا نوٹس بھی دیا گیا۔

مسلم لیگل فنڈ آف امریکا کے مطابق یہ فیصلہ پرانے اور گمراہ کن الزامات پر مبنی ہیں جنہیں کئی سال قبل مسترد کیا جا چکا تھا۔ 

ایم ایل ایف اے  کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ حقائق اور شواہد کو یکسر نظر انداز کرتا ہے اور وہ اس فیصلے کو امیگریشن اور فیڈرل دونوں عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔

مروان معروف کے خلاف اس کارروائی کے بعد رچرڈسن میں مسلم امریکن سوسائٹی کے زیر اہتمام ایک بڑا اجتماع منعقد ہوا جس میں سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ 

اس موقع پر معروف اسلامی اسکالر امام شیخ عمر سلیمان نے اپنے جذباتی خطاب میں کہا کہ آئی سی ای نے ہماری کمیونٹی کا دل چھین لیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ وہ مروان معروف کو ساری زندگی سے جانتے ہیں، وہ ہمیشہ گھنٹوں کا سفر طے کر کے کمیونٹی کے خوشی اور غم کے ہر موقع پر شریک ہوتے تھے۔ 

انہوں نے یاد دلایا کہ کورونا اور سردیوں کے طوفانوں کے دوران مروان معروف اسپتالوں اور شیلٹرز میں کھانے کی ترسیل کا انتظام کر رہے تھے اور ہمیشہ سب کے لیے ایک شفیق اور باوقار شخصیت کے طور پر موجود رہے۔ 

امام عمر نے عزم ظاہر کیا کہ ہم ان کی رہائی کے لیے ہر ممکن جدوجہد کریں گے کیونکہ وہ بھی ہم سب کے لیے ایسا ہی کرتے۔

مسلم لیگل فنڈ آف امریکا کی لیگل ڈائریکٹر مریم الدین نے کہا کہ یہ کیس صرف مروان معروف کا نہیں بلکہ امریکا کی مسلم کمیونٹی کے آئینی حقوق کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے امتیازی رویے کے خلاف یہ قانونی جنگ اس لیے لڑی جا رہی ہے تاکہ کسی کو اس کے مذہبی عقائد یا خیراتی سرگرمیوں کی بنیاد پر نشانہ نہ بنایا جا سکے۔

مروان معروف 3 دہائیوں سے زائد عرصے سے امریکا میں مقیم ہیں اور انہوں نے نارتھ ڈیلس میں کمیونٹی کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ وہ مسلم امریکن سوسائٹی (MAS) ڈیلس چیپٹر کے اہم رہنما ہیں اور نوجوانوں کی رہنمائی، منشیات سے بچاؤ کی مہم اور کمیونٹی کی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔

انہوں نے نارتھ ڈیلس میں بوائے اسکاؤٹس کی سب سے بڑی ٹروپ کی بنیاد رکھی، نوجوانوں کو منشیات سے بچاؤ کے لیے آگاہی فراہم کی، ریڈ کراس کے ساتھ بطور رضاکار کام کیا اور کورونا وباء کے دوران اسپتالوں اور شیلٹرز میں کھانے کی فراہمی کو منظم کیا۔ سردیوں کے شدید طوفانوں کے دوران بھی وہ مشکلات میں گھرے خاندانوں کی مدد کے لیے سرگرم رہے اور اپنی بے مثال خدمت اور قربانی کی بدولت کمیونٹی میں عزت و احترام کی علامت بنے رہے۔

اس گرفتاری کے پس منظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں کا کریک ڈاؤن شامل ہے، جس کے تحت آئی سی ای نہ صرف غیر قانونی تارکین وطن بلکہ گرین کارڈ ہولڈرز، ویزا ہولڈرز اور وہ افراد جو قانونی اسٹیٹس حاصل کرنے کے مراحل میں ہیں، ان سب کو حراست میں لے رہی ہے۔ متعدد افراد کو امیگریشن انٹرویوز کے دوران ہی گرفتار کیا جا رہا ہے اور یہ خوف بڑھ گیا ہے کہ بعض بیانات یا سرگرمیاں گرین کارڈ کے فیصلے پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید