• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی سی سی نے حارث رؤف پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کردیا

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی 

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے پاکستان کے فاسٹ بولر حارث رؤف پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کردیا۔

کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق پاکستان کے فاسٹ بولر حارث رؤف کو ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کے خلاف میچ کے دوران آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا۔

آئی سی سی کے میچ ریفری رچی رچرڈسن نے حارث رؤف کو میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا ہے۔

بھارتی بورڈ کی شکایت پر میچ ریفری رچی رچرڈسن نے پاکستانی کرکٹرز کے کیس کی سماعت کی جس میں آئی سی سی ضابطہ اخلاق کے تحت حارث رؤف اور صاحبزادہ فرحان پیش ہوئے۔

ذرائع کے مطابق میچ ریفری رچی رچرڈسن نے کرکٹرز سے مختلف نوعیت کے سوالات کیے، کرکٹرز نے تحریری طور پر بھی جواب جمع کروائے۔ کرکٹرز نے اپنا کیس مضبوط انداز میں میچ ریفری کے سامنے رکھا۔

صاحبزادہ فرحان نے الزامات کا اعتراف نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ سیاسی نوعیت کی سیلیبریشن نہیں تھی، بھارت کو سیلیبریشن میں ٹارگٹ نہیں کیا تھا۔ پختون روایات میں ایسے ہی سیلیبریشن کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حارث رؤف سے 0-6 کا اشارہ کرنے کے بارے میں پوچھا گیا، تو حارث رؤف نے اپنے اوپر لگنے والے الزامات کے اعتراضات کا پوچھ لیا۔

حارث رؤف نے سماعت دوران سوال کیا کہ مجھے بتایا جائے کہ آپ لوگوں کے خیال میں اس کا کیا مطلب ہے۔ حارث رؤف نے ریفری سے سوال کیا کہ 0-6 کا مطلب بتائیں؟ ریفری رچی رچرڈسن اس سوال پر خاموش ہو گئے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ ریفری رچی رچرڈسن نے حارث رؤف سے کہا آپ کا اشارہ شاید کسی اور چیز کی طرف تھا جس پر حارث نے کہا کہ آپ بتائیں میں کس چیز کی طرف اشارہ کر رہا تھا؟

ریفری نے حارث سے پوچھا کہ آپ نے اشارہ بار بار کیوں کیا؟ جس پر حارث کا کہنا تھا کہ یہ صرف شائقین کے لیے تھا، اس کے علاوہ کچھ نہیں۔

ذرائع کے مطابق الزامات کے حق میں کوئی ثبوت نہیں، حارث رؤف کا تحریری جواب میں بھی یہی موقف رہا۔

ذرائع کے مطابق، پاکستانی بلے باز صاحبزادہ فرحان کو جرمانے سے مستثنیٰ رکھا گیا اور صرف وارننگ دی گئی ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید