ایمسٹرڈیم نیدرلینڈ کا دارالحکومت اور سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے ، جس کی مجموعی آبادی2015ء کے مطابق 821752 ہے۔ ایمسٹرڈیم شمالی ہالینڈ کے صوبے میں ہے۔ اس شہر کو " شمال کا وینس" کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں بڑی تعداد میں نہریں ہیں جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کا حصہ ہیں۔
ایمسٹل دریاپر بنے ایک ڈیم کی وجہ سے کسی زمانے میں اسے ایمسٹلرڈیمے کہا جاتا تھا۔ 12 ویں صدی کے آخر میں ایک چھوٹے سے ماہی گیری گاؤں کی حیثیت سے، ایمسٹرڈیم 17 ویں صدی کے ڈچ سنہری دور میں دنیا کی ایک اہم بندرگاہ اور پھر مالیات اور تجارت کا ایک اہم مرکز بن گیا۔ 19 ویں اور 20 ویں صدیوں میں اس شہر میں وسعت ہوئی، اور بہت سے نئے محلوں اور مضافاتی علاقوں کو منصوبہ بنا کر تعمیر کیا گیا۔
ایمسٹرڈیم کی 17 ویں صدی کی نہریں اور20-19ویں صدی کی ڈیفنس لائن یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہیں۔ اس شہر میں 75 کے قریب میوزیم ہیں۔ پورا شہر نہروں سے گھرا ہے ،جن میں سیاحوں سے بھری کشتیاں گھومتی رہتی ہیں ۔ کئی سو کلو میٹر لمبی نہروں پر 15 سوچھوٹے بڑے پُل بنے ہوئے ہیں ۔ آئیں ایمسٹرڈیم کی چند خوبصورت عمارتوں کی سیر کرتے ہیں۔
وان گو میوزیم(Van Gogh Museum)
دنیائے مصوری کے عظیم آرٹسٹ وان گو کے نام سے منسوب یہ میوزیم ایمسٹرڈم میں ونسنٹ وان گو اور اس کے ہم عصر لوگوں کے کاموں کے لئے وقف ہے۔ یہ میوزیم ایمسٹرڈم کے جنوب میں برو ایمسٹرڈم اسکوائر میں واقع ہے۔اس میوزیم کا افتتاح 2 جون 1973 کو ہوا۔ اس کی عمارتوں کو جیریٹ رائٹ ویلڈ اور کیشو کروکاوا نے ڈیزائن کیا تھا۔
میوزیم میں وان گو کی پینٹنگز اور ڈرائنگ کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ا س میوزیم میں وان گو کے 800 شاہکار رکھے گئے ہیں۔ 2017 میں ، میوزیم کا 2.3 ملین لوگوںنے دورہ کیا، اور یہ نیدرلینڈ کا سب سے زیادہ ملاحظہ کیا جانے والا میوزیم تھا۔ 2019 میں، وان گو میوزیم نے میٹ ونسنٹ وان گو(وان گو سے ملاقات کیجئے )کے تجربہ کا آغاز کیا ، جو وان گو کی زندگی اور کاموں پر ایک ٹیکنالوجی سے چلنے والی "تھری ڈی نمائش" ہے ، جس نے عالمی سطح پر دورے کیے ہیں۔ اس میوزیم میں وان گو کے 800 شاہکار رکھے گئے ہیں۔
ایمسٹر ڈیم کا شاہی محل (Royal Palace of Amsterdam)
ایمسٹرڈیم میں موجود شاہ محل نیدرلینڈ کے تین محلات میں سے ایک ہے جو پارلیمنٹ کے ایکٹ کے ذریعہ بادشاہ کے اختیار میں ہے۔ یہ ایمسٹرڈیم کے وسط میں، ڈیم اسکوائر کے مغرب کی طرف ،وار میموریل کے بالکل سامنے اور نیو کرک کے ساتھ واقع ہے۔ یہ محل 17 ویں صدی میں ڈچ سنہری دور کے دوران بطور سٹی ہال بنایا گیا تھا۔
یہ عمارت کنگ لوئس نپولین اور بعد میں ڈچ رائل ہاؤس کا شاہی محل بن گیا۔وقت کے ساتھ ساتھ زرد رنگ کا پتھر کافی حد تک سیاہ ہو چکا ہے۔ اس عمارت کے عقبی حصے میں اٹلس کا 6 میٹر لمبا مجسمہ ہے جس نے اپنے کاندھوں پر کرہ ارض کو اٹھا رکھا ہے۔ یہ پوری دنیا میں 17 ویں صدی کے ڈچ تجارت اور مفادات کی علامت ہے۔
محل کے اوپری حصے میں ایک بڑا گنبد ہے جس پر بحری جہاز کی شکل میں بنا سمت نما موجود ہے۔ گنبد کے نیچے، کچھ کھڑکیاں ہیں۔ یہاں سے ہر کوئی جہازوں کو آتے اور بندرگاہ چھوڑتےہوئے دیکھ سکتاتھا۔ مرکزی ہال 120 فٹ لمبا ، 60 فٹ چوڑا اور 90 فٹ اونچا ہے۔ سنگ مرمر کے فرش پر ، دنیا کے دو نقشے ہیں،جو کرہ ارض کے مغربی اور مشرقی حصوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
نیشنل میری ٹایم میوزیم (Het cheepvaartmuseum)
یہ میوزیم سمندری تاریخ کے لئے وقف ہے اور اس میں جہاز رانی اور اس سے وابستہ بہت سے نوادرات شامل ہیں۔ اس مجموعے میں، دوسری چیزوں کے علاوہ ، پینٹنگز ، اسکیل ماڈل ، اسلحہ اور دنیا کے نقشے شامل ہیں۔ پینٹنگز میں ڈچ بحری افسران جیسے مشیل ڈی روئٹر اور تاریخی سمندری لڑائیاں دکھائی گئی ہیں ۔
نقشہ ذخیرہ میں 17ویں صدی کے کارتوگرافر ولیم بلیو اور اس کے بیٹے جوان بلیؤ کے کام شامل ہیں۔ میوزیم کے پاس میکسمیلونس ٹرانسیلونس کے کام کے پہلے ایڈیشن کی ایک بچی ہوئی کاپی بھی موجود ہے ، میوزیم کے باہر ایمسٹرڈم جہاز کی ہوبہو نقل تعمیر کی گئی ہے ، جس نے 18 ویں صدی میں نیدرلینڈ اور ایسٹ انڈیز کے مابین سفر۔ نقل 1985 ء سے 1990ء کے دوران میں تعمیر کی گئی تھی۔
رشکس میوزیم (Rijksmuseum)
یہ میوزیم وین گو میوزیم ، اسٹیلجک میوزیم اور کنسرٹ جیبو کے قریب ہے۔ اس میوزیم کی بنیاد 19 نومبر 1798 کو دی ہیگ میں رکھی گئی تھی اور 1808 میں اسے یمسٹرڈیم منتقل کردیا گیا۔ موجودہ مرکزی عمارت کو پیئری کیوپرز نے ڈیزائن کیا تھا اور پہلی بار 1885 میں کھولا گیا تھا۔ پھر اس کی دس سالہ تزئین و آرائش پر 375ملین یوروکا خرچہ کرنے کے بعد اسے 13اپریل 2013ء کو وعوام کیلئے دوبارہ کھولا گیا۔
ہالینڈ کے اس قومی اور اہم آرٹ میوزیم میں لگ بھگ 8000فن پارے نمائش کے طور پر لگائے گئے ہیں ۔ جن میں معروف پینٹنگز سے لےکر نید ر لینڈ کی تاریخی جھلکیوں پر مشتمل تصاویر ہیں۔ یہ فن پارے ان 10 لاکھ ناد ر اشیا میں سے ہیں جو 12 ویں صدی سے لے کر 20ویں صدی تک جمع کیے گئے۔ یہ نیدرلینڈ کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میوزیم ہے، جس کو اڑھائی ملین کے قریب لوگ دیکھ چکے ہیں۔