پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے ایوان سے واک آؤٹ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر ضمیر گھمروکا کہنا ہے کہ جب تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب معافی نہیں مانگتیں، ہم کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ کینال کے مسئلے پر ہم نے اپنے اعتراضات سی سی آئی میں دیے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کینال منصوبے کا افتتاح کیا۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے ایسی بات نہیں کی، سارے ملک کا پانی ایک فارمولے کے تحت تقسیم کیا گیا، جو پانی کا حصہ کے پی یا سندھ کا ہے اس پر وہ فیصلہ کر سکتے ہیں، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا مطلب ہے جو پانی کا حصہ پنجاب کا ہے اسے استعمال کرنے کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کو ہمیشہ گالی دی گئی، پانی چور کہا گیا، پنجاب نے کبھی کسی صوبے کا پانی نہیں چرایا اور نہ بات کی، وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کوئی دھمکی نہیں دی، پنجاب کو بلا وجہ برا بھلا کہا جاتا ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب جواب نہیں دیں گی تو کون دے گا؟ یہ ان کا حق ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہمارے ساتھ مل کر 2018ء سے 2022ء تک فاشسٹ حکومت کے خلاف جدوجہد کی، پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، پیپلز پارٹی صرف حکومت میں نہیں جدوجہد میں بھی ہماری ساتھی ہے، پیپلز پارٹی کے ساتھ یہ ساتھ ہمیشہ چلے گا، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا جو سی سی آئی میں مؤقف تھا انہوں نے وہی بات دہرائی۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان ایوان میں واپس آ گئے۔