پورا بھارت جل رہا ہے، اس کا ’’سندھور‘‘ اجڑ گیا، اس آگ کےبپھرے ہوئے شعلے دنیا میں جہاں جہاں بھارتی مقیم ہیں،طاعون کی وباء کی طرح پھیل رہے ہیں۔مئی 2025کی پاک بھارت جنگ میں پاکستان نےجو مثالی کامیابی حاصل کی اور بھارت نے دنیا بھر میں جو ہزیمت اٹھائی، اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، یہ جنگ اس شکل میں بھی تاریخ کے سنہری اوراق پر لکھی رہے گی کہ پاکستان نے بھارت پر چند گھنٹوں میں ہی غلبہ حاصل کر لیا اور بھارتی فوجیوں نے مختلف محاذوں پر سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ہتھیار ڈال دئیے تھے۔اس سے قبل 65کی پاک بھارت جنگ کے دوران ایم ایم عالم نے فضائی جنگ میں صرف 30سیکنڈ میں بھارت کے پانچ جنگی جہاز زمین بوس کر کے عالمی شہرت پائی اور پاکستان کو سربلند کیا، یہ ریکارڈ اب تک قائم و دائم ہے۔بھارت کے خلاف اس فتح کے اثرات کھیل کے میدانوں میں بھی اتر آئے، بھارتی کرکٹ ٹیم بعض وجوہات کے باعث بہتر ہونے کے باوجود ذہنی دباؤ اور شکست و ریخت کا شکار ہے، نتیجتاً میچ جیتنے کے باوجود شکست خوردہ اور ذہنی بیمار دکھائی دیتے ہیں جس کا ثبوت جیت کے باوجود ٹرافی وصول نہ کرسکنا ہے۔ جبکہ ہارنے کے باوجود پاکستان کی عالمی جیت ہوئی۔تاریخ نے کبھی تکبر اور رعونت کی ماری کسی قوم کو اس قدر گرتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا جس قدر بھارت اور بھارتی قوم کی تذلیل ہوتے دیکھی جو کرکٹ کے میدان میں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود فتحیاب نہیں ہو سکی، یہ قومی تذلیل کا عروج ہے کیونکہ وہ کامیابی کے باوجود آنکھ ملا کر بات کرنے کے قابل نہیں تھے جب کرکٹ کامیدان مارنے والے9مئی کو پاکستان کے ہاتھوں جنگ کے میدان میں عبرتناک شکست کو یاد کر کے رو رہے تھے۔ سٹیڈیم میں بھارتی شائقین کی جانب سے جیت اور پاکستان کو کمزور ٹیم پر تمسخر اڑاتے ہوئے نعرہ بازی کی، اس سے قبل کسی ٹھوس وجہ کے بغیر بھارتی ٹیم مینجمنٹ نے کھیل کے دوران کسی بھی موقع پر پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرنے پر پابندی عائد کر کے پاکستانی قوم کی اعلانیہ توہین کی تھی، جسے کاؤنٹر کرنے کا انتہائی موثر اور مضبوط طریقہ حارث رؤف نے تلاش کیا جب انہوں نے میدان میں بھارتیوں کے نعروں کے جواب میں پاکستان کی عسکری طاقت ظاہر کرنے کے لئے اشاروں کے ذریعے رافیل طیارے گرانے کی خوبصورت انداز میں منظرکشی شروع کردی جو دیکھتے ہی دیکھتے پوری دنیا میں وائرل ہو گیا اور یہ عمل بھارتیوں کی چھیڑ بن گیا۔حارث رؤف نے کھیل کے دوران رافیل طیارے گرانے کا عمل جاری رکھا تاکہ بھارتیوں کو ان کی اوقات میں رکھا جا سکے جو اس قدر وائرل ہوئے کہ دنیا کے بڑے بڑے کھلاڑیوں نے، خواہ ان کا تعلق کسی بھی کھیل سے ہو، حارث رؤف کی سوشل میڈیا ڈرائیو کو فالو کیا اور پاکستانی سوچ کی تائید کی ۔بھارت کے خلاف حارث رؤف کی وڈیو پر دنیا کے مختلف ممالک کے عوام کے رد عمل سے دوست اور دشمن کھل کر سامنے آگئے، نتیجتاً یہ بات واضع ہو گئی کہ بنگلہ دیش ) ماضی کا مشرقی پاکستان( نے ثابت کر دیا کہ وہ پاکستان کا بہترین دوست بلکہ بچھڑا ہوا بھائی ہے جو دوبارہ مل گیا ہے جبکہ دنیا کے ہر ملک میں آباد مشرقی پنجاب کی سکھ کمیونیٹی نے بھی دل کھول کر پاکستان کو سپورٹ کیا یعنی بھارت اور افغانوں ) جن کے لئے پاکستان اور اس کے عوام نے ابتر معاشی حالات کے باوجود چالیس لاکھ سے زائد افغانوں کو طویل عرصہ تک سینے سے لگائے رکھا اور اس کے عوض کلاشنکوف اور ڈرگ کلچر پایا ( کو چھوڑ کرایشیاء کپ میں شامل تمام ٹیموں نے پاکستان کا ساتھ دیا۔عالمی شہرت یافتہ کھلاڑیوں کریسٹیانو رونالڈو اور اے بی ڈی ویلیئرز سمیت دنیا کے نامور کھلاڑیوں رافیل طیارے گرا کر پاکستان کے ساتھ محبت اور بھارتی نسل پرستوں سے نفرت کا اظہار کیا۔ سری لنکن کھلاڑی پاتھم نسنکا نے بھی جہاز بازی میں پاکستان کا ساتھ دیا۔جبکہ بنگلہ دیش کی ٹیم کے کپتان نے ٹاس کے بعد بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار سے ہاتھ نہ ملا کر بدلا لے لیا کیونکہ اس نے پاکستانی ٹیم کیپٹن کے ساتھ ٹاس کے بعد ہاتھ نہ ملا کر پاکستانی قوم کی توہین کی تھی۔بھارتی کھلاڑیوںاوربی-جے-پی کی بزدلی کے بارے میں قائم تاثر غلط نہیں۔پہلگام میں خودساختہ دہشتگردی کے حوالے سے جب پاکستان اور کئی دوسرے ممالک کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے تو نریندر مودی نے دنیا کو مطمئن کرنے کی بجائے راۂ فرار اختیار کیا اور منظر سے طویل عرصہ غائب رہنے کے بعد کھیل کے ذریعے اپنے عزائم پورے کرنے کی کوشش کی اور کھلاڑیوں پر کسی پاکستانی صحافی سے بات کرنے پر پابندی عائد کردی۔