• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رانا ٹنگا نے آسٹریلوی ٹیم کیخلاف سخت فیصلہ کیوں کیا؟

سری لنکن کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے اپنی پوری ٹیم کو آسٹریلوی کھلاڑیوں خاص طور پر شین وارن سے ہاتھ ملانے سے منع کردیا تھا۔

یہ واقعہ اُس وقت کا ہے جب سری لنکا ورلڈ چیمپئن بننے سے چند ماہ دور تھا، آسٹریلوی سرزمین پر کھیلی گئی سیریز میں تیسری ٹیم ویسٹ انڈیز کی تھی۔

سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان فائنل 20 جنوری 1996ء کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا، جسے ڈک ورتھ لیوس سسٹم کے تحت آسٹریلیا نے 9 رنز سے جیت لیا تھا۔

بارش سے متاثرہ اس میچ میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کی اور مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹ پر 273 رنز بنائے، مارک ٹیلر اور مارک وا نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔

بارش کے بعد سری لنکا کو 25 اوورز میں 168 رنز کا ہدف دیا گیا لیکن سری لنکن ٹیم 25 اوورز میں 8 وکٹ پر 159 رنز بناسکی، ارجنا رانا ٹنگا نے میچ میں 41 رنز کی باری کھیلی تھی۔

میچ کے خاتمے پر سری لنکن کپتان نے ٹیم کے کھلاڑیوں کو منع کردیا کہ وہ آسٹریلوی کھلاڑیوں خاص طور پر شین وارن سے ہرگز ہاتھ نہ ملائیں۔

آخر تنازع کیا تھا؟

ہوا کچھ یوں کہ وارن نے فائنل سے پہلے ہی میڈیا میں ارجنا رانا ٹنگا کو ان کے موٹاپے کی وجہ سے ان فٹ کہہ دیا، ساتھ ہی سری لنکن ٹیم سے متعلق سوالات اٹھائے۔

سری لنکن میچ سے پہلے سے ہی ناراض ہوگئے تھے، سری لنکن بیٹنگ کے دوران آسٹریلوی وکٹ کیپر این ہیلی نے رانا ٹنگا کو ’موٹا‘ کہہ دیا تو بات اور بھی بڑھ گئی۔

اسی دوران رانا ٹنگا نے اپنا متبادل رنر بلانے کی امپائر سے درخواست کی، جو مسترد کردی گئی کیونکہ آسٹریلوی ٹیم نے یہ کہہ کر مخالفت کردی کہ سری لنکن کپتان سست ہیں اور اُن کا رنر کھلاڑی پھرتیلا ہے۔

میچ میں شین وارن نے رانا ٹنگا کو آؤٹ کیا اور سری لنکن کپتان سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کیے، جس نے جلتی پر تیل کا کام کیا، اُس وقت سری لنکا کپتان ویسے ہی جارحانہ کپتانی کےلیے شہرت رکھتے تھے۔

1990ء سے آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان کشیدہ تعلقات تھے، 96-1995ء میں مرلی دھرن کے بولنگ ایکشن پر سیریز کے دوران الزامات لگائے گئے اور پھر اس نئے تنازع نے آگ بھڑکا دی۔

سری لنکن کھلاڑیوں نے ٹیسٹ کے بعد ایک روزہ سیریز کے دوران آسٹریلوی کھلاڑیوں اور میڈیا کے رویے سے پہلے ہی نالاں تھے، انہوں نے علامتی احتجاج کیا اور جتلایا کہ توہین آمیز حرکتوں اور باتوں کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

میچ کے اختتام پر آسٹریلوی کھلاڑی قطار میں کھڑے تھے لیکن سری لنکن کھلاڑیوں نے ہاتھ ملانے سے گریز کیا، آسٹریلوی میڈیا نے ٹیم سری لنکا کے اس اقدام کو بے ادبی اور کھیل کی روح کی خلاف ورزی قرار دیا جبکہ رانا ٹنگا نے صاف کہہ دیا کہ سری لنکا ہر گز توہین برداشت نہیں کرے گا۔

یہ وہ وقت تھا جب سری لنکن ٹیم کرکٹ میں نئے طاقت ورحریف کے طور پر ابھر رہی تھی، جس نے چند ماہ بعد ہی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ورلڈ کپ فائنل میں آسٹریلیا کو شکست دی اور کھیل میں اپنی برتری ثابت کردی۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید