غزہ امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی فوج نے دھاوا بول دیا اور تمام کشتیوں کو قبضے میں لے لیا۔
سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تُھنبرگ سمیت 200 سے زائد کارکن گرفتار کرلیے گئے، اسرائیلی فورسز نے کشتیوں کا مواصلاتی نظام اور براہ راست ویڈیو نشریات جام کر دیں، جنگ زدہ علاقے سے تقریباً 70ناٹیکل میل دوری پر اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کا گھیراؤ کیا۔
صمود فلوٹیلا کے قافلے میں شامل عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا ہے کہ ایک کشتی مکینو (Mikeno) غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہو چکی ہے۔
صمود فلوٹیلا کی کشتیوں پر سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت 500 سے زیادہ افراد سوار ہیں۔
پاک فلسطین فورم نامی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹر مشتاق کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم آزادانہ ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے اسرائیلی کارروائی کو "انسان دوست کارکنوں پر غیر قانونی حملہ" قرار دیا ہے، جب کہ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ رضاکار "امداد کے بجائے اشتعال انگیزی" کے لیے آئے تھے۔
یہ فلوٹیلا درجنوں ممالک سے تعلق رکھنے والے 500 سے زائد افراد کے ساتھ روانہ ہوا تھا، جس کا مقصد جنگ زدہ غزہ میں خوراک، پانی اور ادویات پہنچانا تھا۔