• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ کی جانب جانے والا صمود فلوٹیلا ’’ہائی رسک زون‘‘ میں داخل، اسرائیلی حملے کا خدشہ

امدادی سامان اور ادویات لے کر غزہ جانے والا گلوبل صمود فلوٹیلا نامی بحری بیڑہ ہائی رسک زون میں داخل ہوگیا، اس پر اسرائیلی حملے کا خدشہ ہے۔

انسانی ہمدردی پر مبنی گلوبل صمود فلوٹیلا نے اعلان کیا ہے کہ اس کا بیڑہ غزہ سے 150 سمندری میل (278 کلومیٹر) کی دوری پر ’’ہائی رسک زون‘‘ میں داخل ہو گیا ہے۔ یہی وہ علاقہ ہے جہاں ماضی میں اسرائیلی افواج نے فلوٹیلا پر حملے کیے یا انہیں زبردستی روکا تھا۔

اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے انسانی حقوق فرانچیسکا البانیزے اور کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے مطالبہ کیا ہے کہ فلوٹیلا کو کسی رکاوٹ یا نقصان کے بغیر غزہ تک پہنچنے دیا جائے۔

اطلاعات کے مطابق اسپین اور اٹلی کے جہاز بھی فلوٹیلا کے ساتھ موجود ہیں تاکہ سمندر میں اس کے سفر کو محفوظ بنایا جا سکے، جبکہ ترکیہ کے ڈرونز اوپر فضا میں گشت کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ حملے کی نگرانی کی جا سکے۔ تاہم اٹلی نے اعلان کیا ہے کہ اس کا جنگی جہاز، جو فلوٹیلا کی پیروی کر رہا تھا، واپس لوٹ جائے گا۔

مسافروں کی حفاظت کے لیے فلوٹیلا کی جانب سے لائیو ویڈیو نشر کی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ کارروائی کی صورت میں فوری عالمی ردعمل سامنے آ سکے۔

دوسری جانب اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ وہ فلوٹیلا کو غزہ پہنچنے سے روکے گا اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ ’’قانونی بحری ناکہ بندی‘‘ توڑنے کی کوشش ہے۔

بین الاقوامی قانون کے مطابق انسانی ہمدردی کی امداد کے راستے کو روکا نہیں جا سکتا۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے فلوٹیلا کو نشانہ بنایا تو یہ اقدام خطے میں ایک بڑا انسانی اور سفارتی بحران پیدا کر سکتا ہے۔

خیال رہے کہ غزہ کی جانب جانے ولے اس فلوٹیلا پر سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی موجود ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید