• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گورنر ٹیکساس کا مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف نئی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے کہا ہے کہ شہریوں کو پرتشدد جرائم سے بچانے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو ان مجرموں کے خلاف کارروائی کرے گی جو بار بار سنگین جرائم میں ملوث پائے جاتے ہیں۔ 

گورنر ایبٹ نے بتایا کہ ہیریس کاؤنٹی میں جرائم، خصوصاً پرتشدد جرائم کے حوالے سے شہریوں میں خدشات موجود ہیں اور متاثرین کی تعداد تشویش ناک ہے۔

اس ٹاسک فورس میں محکمہ پبلک سیفٹی اور ٹیکساس رینجرز کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔ تاہم اس اعلان کے موقع پر ہیوسٹن پولیس ڈپارٹمنٹ (HPD) کے چیف نوئے ڈیاَز اور ہیوسٹن کے میئر جان وٹمائر غیر حاضر رہے۔ 

گورنر ایبٹ نے وضاحت کی کہ میئر کو دعوت دی گئی تھی لیکن وہ شہر سے باہر ہونے کے باعث شریک نہ ہو سکے اور انھوں نے اپنی عدم شرکت پر افسوس کا پیغام بھیجا ہے۔

پریس کانفرنس میں گورمر ایبٹ سے میئر کی غیر موجودگی پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمارا میئر کے ساتھ دیرینہ اور خوشگوار ورکنگ ریلیشن ہے۔ یہ منصوبہ پوری ریاست میں پھیلایا جائے گا لیکن ہیوسٹن میں اس کا آغاز تاریخی تعلقات اور بہتری کے ریکارڈ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2020 سے اب تک تقریباً 1 لاکھ 30 ہزار ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی، جن میں سے 49 ہزار افراد پر ایک سے زیادہ سنگین مقدمات درج ہوئے۔ ان میں سے 80 فیصد نے کم از کم ایک مقدمے میں ضمانت حاصل کی۔

گورنر ایبٹ کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہیوسٹن میں حالیہ برسوں میں پرتشدد جرائم کی شرح میں کمی آئی ہے، مگر یہ شہر اس منصوبے کے آغاز کے لیے سب سے موزوں سمجھا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نومبر میں آئینی ترمیم کے طور پر بیل ریفارم کے اقدامات ووٹ کے لیے پیش ہوں گے، جو اگر منظور ہوئے تو جرائم کی روک تھام میں ایک اور اہم قدم ثابت ہوں گے۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ ہیوسٹن امریکا کا چوتھا سب سے بڑا شہر ہے جہاں بڑی تعداد میں امیگرنٹس آباد ہیں۔ یہ شہر نسلی و ثقافتی تنوع کے اعتبار سے بھی ممتاز ہے۔ یہاں ہسپانوی کمیونٹی سب سے بڑی ہے جو آبادی کا تقریباً 44.5 فیصد ہے، اس کے بعد غیر ہسپانوی سفید فام تقریباً 23.6 سے 24.1 فیصد، اور سیاہ فام یا افریقی نژاد امریکی تقریباً 22.1 سے 22.5 فیصد ہیں۔ جبکہ ایشیائی کمیونٹی بشمول پاکستانی تقریباً 6.8 فیصد ہے۔

مختلف اقلیتی کمیونٹیز کا یہ بھی خیال ہے کہ ریاست ٹیکساس نے پہلے مرحلے میں ہیوسٹن کو شامل کرنے کا فیصلہ محض جرائم کے انسداد کے لیے نہیں بلکہ اس مقصد سے بھی کیا ہے کہ یہاں سے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کارروائیاں ممکن ہو سکیں۔ 

ان خدشات کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہیوسٹن میں ہسپانوی کمیونٹی کی بہت بڑی تعداد آباد ہے جو پہلے ہی صدر ٹرمپ کی سخت گیر ملک بدر پالیسیوں کے باعث خوف و ہراس میں اپنی زندگیاں گزار رہی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید