• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رات گئے ہارٹ اٹیک، اہم اشارے جنہیں سمجھنا ضروری

آدھی رات کو پڑنے والے دل کے دورے (ہارٹ اٹیک) کو سمجھنے والے اشارے، جن سے متعلق آپ خبردار رہیں۔

ماہرین کے مطابق ہارٹ اٹیک اکثر دن کے اوقات میں آتے ہیں، جن کی وجہ دباؤ یا جکڑن، سینے کی تکلیف، ٹھنڈا پسینہ، چکر آنا اور متلی سمیت دیگر عوامل بتائے جاتے ہیں۔

اس کے باوجود دل کے دورے کی ایک تعداد رات یا پھر صبح سویرے بھی پیش آتی ہے کیونکہ نیند کے دوران جسم کا بلڈپریشر، دل کی دھڑکن اور ہارمونز بدلتے ہیں اور یہی تبدیلیاں ہارٹ اٹیک کی وجہ بن سکتی ہیں۔

نیند کے دوران بلڈپریشر عام طور پر کم ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ کوئی ذہنی و جسمانی دباؤ ہو، نیند میں بے تربیتی ہو، ہائی کولیسٹرول ہو یا دل میں پہلے سے کمزوری چلی آرہی ہو تو خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق تقریباً 20 فیصد مایو کارڈیل انفارکشنز آدھی رات سے صبح 6 بجے کے درمیان پڑتے ہیں، اس کی پہلی علامت چھاتی میں درد یا تنگی ہے، سینے میں جلن ہوتی ہے پریشر پڑتا ہے، جو آپ کو نیند سے جگادیتا ہے، یہ درد بعد میں گردن، جبڑے یا پیٹھ کی طرف بھی پھیل جاتا ہے۔

دوسری علامت سانس لینے میں دشواری ہے، جس کی وجہ سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے اور غیر معمولی پسینہ آجاتا ہے یا پھر جسم کپکپا جاتا ہے سردی محسوس ہوتی ہے۔

تیسری علامت متلی ہونا، چکر آنا یا بے ہوشی کا احساس ہونا شامل ہے، سر گھومتا ہوا محسوس ہوتا ہے اور ساتھ ہی سینے میں تکلیف سی ہونے لگتی ہے۔

اس دوران ہائی بلڈپریشر، ذیابیطس، موٹاپے، تمباکو نوشی، شراب نوشی اور نیند کی بے تربیت کے شکار افراد کو رات میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ رہتا ہے۔

دل کو دورے کو روکا نہیں جاسکتا لیکن چند عادتیں اپنا کر اس کے خطرے کو کم ضرور کیا جاسکتا ہے، جن میں سے ایک نمک یا چینی کی مقدار کا کم استعمال بھی ہے۔

سیگریٹ نوشی، شراب نوشی سے اجتناب کریں، متوازن غذا لیں اور باقاعدگی سے ورزش بھی دل کی کارکردگی بہتر بناتی ہے۔

بلڈپریشر، کولیسٹرول اور بلڈشوگر کا باقاعدہ چیک اپ کروائیں، عبادت کریں، مراقبہ اور یوگا سمیت دیگر عوام اختیار کریں تاکہ ذہنی دباؤ کم ہو۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید