بالی ووڈ اداکارہ رانی مکھرجی کی والدہ کو ان کے نیشنل ایوارڈ دیر سے جیتنے پر رنج ہے، ان کا خیال ہے کہ رانی کی نیشنل ایوارڈ جیت میں تاخیر ہوئی ہے، انہیں یہ ایوارڈ فلم ’بلیک‘ کے لیے ملنا چاہیے تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رانی مکھرجی کی والدہ نے شاہ رخ خان کے بھی اتنے سال بعد پہلا نیشنل ایوارڈ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
بالی ووڈ میں 30 سال سے زیادہ عرصہ گزارنے کے بعد اداکارہ رانی مکھرجی نے آخر کار اس سال بہترین اداکارہ کا اپنا پہلا نیشنل ایوارڈ جیتا ہے۔
ان کی والدہ کرشنا مکھرجی اپنی بیٹی کی کامیابی پر فخر محسوس کر رہی ہیں لیکن انہیں لگتا ہے کہ یہ اعزاز انہیں دیر سے ملا ہے، ان کا ماننا ہے کہ رانی واقعی سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’بلیک‘ میں اپنی اداکاری کے لیے اس کی حق دار تھیں۔
رانی مکھرجی کو 2023ء کی فلم ’مسز چیٹرجی ورسز ناروے‘ میں ان کی بہترین اداکاری پر 71ویں نیشنل فلم ایوارڈز 2025ء میں اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
حال ہی میں ممبئی میں مذہبی تقریب میں جمع ہونے والے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانی مکھرجی کی والدہ کرشنا مکھرجی نے اپنی بیٹی کے نیشنل ایوارڈ حاصل کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ میں خوش ہوں کہ انہیں نیشنل ایوارڈ ملا ہے، آج مجھے ان پر بہت فخر ہے۔
کرشنا مکھرجی کے ساتھ آنجہانی گلوکار بپی لہری کی اہلیہ چترانی لہری بھی تھیں جو گفتگو میں شامل ہوئیں اور انہوں نے بھی حیرت کا اظہار کیا کہ رانی کو یہ قومی اعزاز اتنی دیر سے کیوں ملا۔
چترانی لہری نے کہا کہ رانی میری بیٹی جیسی ہے، ہمیں یہ جان کر بہت زیادہ خوشی ہوئی ہے کہ انہیں نیشنل ایوارڈ ملا، انہوں نے فلم ’بلیک‘ میں شاندار کام کیا تھا، مجھے نہیں معلوم کہ اس وقت لوگوں نے انہیں کیسے نہیں سمجھا، انہیں یہ ایوارڈ بہت پہلے دے دینا چاہیے تھا، 30 سال بعد انہیں یہ ایوارڈ مل رہا ہے۔
رانی کی والدہ نے یہ بھی کہا کہ رانی مکھرجی کے کیریئر کے 30 سال پورے ہو گئے اور انہیں اب یہ ایوارڈ ملا ہے لیکن میں اس پر خوش ہوں، میں اس بات پر بھی خوش ہوں کہ اداکار شاہ رخ خان نے بھی اتنے سال بعد اپنا پہلا نیشنل ایوارڈ جیتا ہے۔
واضح رہے کہ شاہ رخ خان نے فلم ’جوان‘ میں بہترین اداکاری پر یہ ایوارڈ جیتا ہے۔
فلم بلیک کی کہانی سنجے لیلا بھنسالی نے لکھی، اس کی ہدایت کاری بھی انجام دی اور وہ اس کے شریک پروڈیوسر بھی تھے۔
اس فلم میں امیتابھ بچن، عائشہ کپور، شیر ناز پٹیل اور دھریتیمان چیٹرجی نے بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔
یہ فلم مصنفہ اور سماجی کارکن ہیلن کیلر کی زندگی اور تحریروں سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی، جس میں بہری، گونگی اور نابینا خاتون مشیل کے زندگی کے سفر کو بہت خوبصورتی سے دکھایا گیا تھا۔
اس فلم نے بہترین اداکار، بہترین ہندی فیچر فلم اور بہترین کاسٹیوم ڈیزائن کے لیے نیشنل ایوارڈ جیتے تھے البتہ بہترین اداکارہ کا ایوارڈ رانی مکھرجی کو نہیں مل سکا تھا جس کے بارے میں رانی اور ان کی فیملی کا خیال ہے کہ وہ اس کی حق دار تھیں۔
حال ہی میں رانی نے ’مسز چیٹرجی ورسز ناروے‘ کے لیے بہترین اداکارہ کا اپنا پہلا نیشنل ایوارڈ جیتا ہے۔
اشیما چھبر کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ فلم ساگریکا چکرورتی کی حقیقی زندگی کی کہانی سے متاثر ہے، جو ایک ہندوستانی ماں کی جدوجدہ کی داستان ہے جس کے بچوں کو 2011ء میں ناروے کی چائلڈ ویلفیئر سروسز نے لے لیا تھا۔