بھارت میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کو نیشنل ایوارڈ سے نوازے جانے کے بعد یہ ایوارڈ متعدد شوبز شخصیات کا موضوعِ گفتگو بنا ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ اداکارہ رانی مکھرجی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد رام مکھرجی نے اس وقت کیا ردعمل ظاہر کیا تھا جب انہوں نے اپنی 2005ء کی فلم ’بلیک‘ کے لیے نیشنل ایوارڈ نہیں جیتا تھا۔
دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے رانی مکھرجی نے بتایا کہ باتیں چل رہی تھیں کہ میں نیشنل ایوارڈ جیت جاؤں گی، لیکن میں نہیں جیت سکی۔
رانی مکھر جی نے اس حوالے سے ماضی کی یادداشت کو کریدتے ہوئے بتایا ہے کہ فلم ’بلیک‘ کے لیے نیشنل ایوارڈ نہ جیتنے پر میرے والد دل شکستہ و مایوس تھے جبکہ اس فلم کے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی بھی اس بات پر ناخوش تھے کہ اس فلم کو نیشنل ایوارڈ سے نہیں نوازا گیا۔
رانی مکھرجی کا کہنا ہے کہ میں نے فلم ’بلیک‘ کے لیے بہت محنت کی تھی، میں نے اس فلم کے لیے اپنا سب کچھ دیا اور اس وقت میری عمر صرف 25 سال تھی جب میں نے یہ فلم کی، باتیں چل رہی تھیں کہ میں یہ ایوارڈ حاصل کر لوں گی اور جب میں ایسا نہیں کر سکی تب ہی میری آنکھوں پر پردہ پڑ گیا، میں نے سوچا کہ جب آپ اپنا بہترین کام کرتے ہیں، تو بھی کئی چیزیں آپ کے حق میں نہیں ہو سکتیں۔
اداکارہ نے کہا کہ میرے والد اس صورتِ حال سے بہت مایوس اور بہت دل شکستہ تھے کہ میں یہ ایوارڈ حاصل نہیں کر سکی، اس فلم کے ڈائریکٹر سنجے بھی ایسا ہی محسوس کر رہے تھے لیکن میرے خیال میں جب جو ہونا ہوتا ہے وہ ہو جاتا ہے، مجھے ایماندار ہونا پڑے گا، جس طرح سے بھارت بھر میں میرے مداحوں نے میرے لیے خوشی کا اظہار کیا، اس سے بہتر کچھ نہیں ہو سکتا تھا۔
فلم ’بلیک‘ کو سنجے لیلا بھنسالی نے لکھا، ڈائریکٹ کیا اور وہی اس کے کوپروڈیوسر تھے، جس میں امیتابھ بچن، عائشہ کپور، شیرناز پٹیل اور دھریتمان چٹرجی نے بھی اداکاری کی، یہ فلم ہیلن کیلر کی زندگی اور تحریروں سے متاثر ہو کر لکھی گئی تھی۔
فلم میں رانی مکھر جی نے نابینا لڑکی کا کردار ادا کیا تھا۔