چینی کمپنی نے دنیا کے سب سے بڑے ہوا میں تیرتے غبارے کی طرح پھولنے والے ونڈ ٹربائن کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہوا میں تیرنے والے جہاز کی طرح نظر آنے والا S1500 دنیا کا سب سے بڑا ہوا میں اڑنے والا ونڈ ٹربائن ہے، یہ حال ہی میں اپنی نوعیت کا ایسا پہلا آلہ بن گیا ہے جس نے آزمائشی پرواز کے دوران 1 میگا واٹ بجلی پیدا کی۔
ہوا سے بجلی بنانے والے ونڈ ٹربائنز پہلے ہی چین کی گرین انرجی کی حکمتِ عملی کا ایک بڑا حصہ ہیں، لیکن چین مسلسل ایسے نئے طریقے تلاش کر رہا ہے جن میں بجلی کی پیداوار کے لیے لاگت کم آئے اور ان کی کارکردگی بہتر ہو، اسی سوچ کے تحت چین نے ایک نئے قسم کے غبارے کی طرح پھولنے والا ونڈ ٹربائن تیار کر لیا جو ناصرف بڑی مقدار میں بجلی پیدا کر سکتا ہے بلکہ اسے باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل بھی کیا جا سکتا ہے۔
ایس 1500 ہوائی ونڈ ٹربائن پاور سسٹم 13 منزلہ عمارت جتنا اونچا اور باسکٹ بال کے کورٹ کے برابر لمبا ہے، یہ دیو قامت تیرتے ہوئے ہوائی جہاز کے انجن جیسا دکھائی دیتا ہے اور 1500 میٹر کی بلندی پر کام کر سکتا ہے، جہاں ہوائیں زمین کے مقابلے میں زیادہ تیز اور مستحکم ہوتی ہیں جبکہ روایتی ونڈمل ٹاورز عموماً 200 میٹر بلند ہوتے ہیں۔
یہ ونڈ ٹربائن سسٹم بیجنگ لینئی یونچوان انرجی ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ نے تیار کیا ہے جس میں ایک بڑا ہیلیم سے بھرا ہوا گیس بیگ ہوتا ہے، جس کے گرد ایک رنگ نما پروں کا نظام ہوتا ہے، جو اونچائی پر چلنے والی مستحکم ہواؤں کو قابو میں لا کر روٹر کو گھماتا ہے، اس سسٹم میں 12 عدد 100 کلو واٹ کے جنریٹرز ہیں، جو پیدا ہونے والی بجلی کو زمین پر موجود سسٹمز تک کیبلز کے ذریعے مسلسل پہنچاتے ہیں۔
ہوا میں اڑنے والے ٹربائنز کا اہم فائدہ یہ ہے کہ ان کے لیے بڑے دھاتی ٹاورز یا روٹرز کی تعمیر کی ضرورت نہیں ہوتی جس کے باعث بجلی کی فی کلو واٹ لاگت تقریباً 30 فیصد کم ہو سکتی ہے، اس کے علاوہ ان کا غبارے کی طرح پھولنے والا ڈیزائن انہیں طویل فاصلوں تک منتقل کرنا بھی انتہائی آسان بنا دیتا ہے۔
بیجنگ لینئی یونچوان انرجی ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ نے آئندہ برس سے S1500 ونڈ ٹربائنز کی بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، تاہم ابھی اس کے سامنے اس حوالے سے حکومتی ضوابط، حفاظتی معیار، شدید موسم میں سسٹم کو مستحکم رکھنا اور اس کے پرزوں کی پائیداری وغیرہ جیسے کچھ چیلنجز باقی ہیں۔