انسانی غذا میں شہد کا استعمال صدیوں سے چلا آرہا ہے، کئی قدیمی تہذیبوں نے اسے شفا بخش اور صحت بخش بھی کہا ہے۔
ماہرین کے مطابق دنیا میں ہزاروں اقسام کے شہد دستیاب ہیں، لیکن 5 ایسے ہیں، جن کی خوبیوں اور فوائد کو قدیم اور جدید طب میں مانا گیا ہے۔
شہد کا ذائقہ، رنگ اور ساخت اس چیز سے جڑا ہے کہ شہد کی مکھی نے کس پودے، پھل یا درخت سے رس کشید کیا ہے۔
پہلا شہد جو زخموں، جلنے، جلد کے انفیکشن اور کھانسی میں مفید قرار پایا ہے، وہ ہے منوکا شہید، جسے مکھی نیوزی لینڈ کے منوکا پودے کے پھول سے حاصل کرتی ہے۔
اس فہرست میں دوسرے نمبر پر بکویٹ شہد ہے، گہرے رنگ اور زبردست ذائقے کا حامل یہ شہد مدافعتی نظام کی بہتری کے ساتھ گلے کی کھانسی اور سوزش میں کمی کیلئے مفید ہے۔
تیسرے نمبر پر یوکلپٹس شہید ہے، جس کے ذائقے میں مینتھول جیسی تازگی پائی جاتی ہے، قوت مدافعت کو بہتر کرنے والا یہ شہید سردی میں کھانسی، ناک کی بندش یا سانس کی تکلیف میں آرام پہنچاتا ہے۔
چوتھے نمبر پر کلوور (برسیم) شہد ہے، ہلکے رنگ کا یہ شہید نرم ذائقہ ہوتا ہے، جس سے دل کی صحت اور خون کی روانی بہتر ہوتی ہے، کولیسٹرول کم کرتا اور ہاضمہ مضبوط بناتا ہے۔
اس فہرست میں پانچویں نمبر پر پھلائی کا شہد ہے، ذائقہ نرم ہونے کے ساتھ خوشبودار ہوتا ہے، یہ بلڈ شوگر کنٹرول، ہاضمہ اور جلد کی صحت بہتر بنانے کے ساتھ سوزش میں کمی کیلئے مفید ہے۔
نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔