نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کینسر کے مریض اگر تشخیص کے بعد سگریٹ نوشی ترک کردیں تو ان کی زندگی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
واشنگٹن یونیورسٹی کے سائٹمین کینسر سینٹر نے 13 ہزار سے زائد مریضوں پر جون تا دسمبر 2018ء کے دوران تحقیق کی ہے۔
ریسرچ کے نتائج کے مطابق سیگریٹ چھوڑنے والے مریضوں کی زندگی میں اوسطاً 1 سال سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سینئر محقق ڈاکٹر لی شوئن چن نے کہا ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کرنے کےلیے کبھی بھی دیر نہیں ہوتی ہے، کوئی بھی شخص اتنا بیمار نہیں ہوتا کہ وہ تمباکو نوشی چھوڑ نہ سکے۔
ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنے سے مریضوں کی بقاء کے امکانات دگنے ہوجاتے ہیں، اگر کینسر آخری مرحلے میں ہو تب بھی یہ ہوسکتا ہے۔
محققین کے مطابق سگریٹ نوشی چھوڑنا کینسر کے علاج کا لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے، بلکہ یہ اقدام سرجری، کیموتھراپی اور ریڈی ایشن کے بعد مرض کے علاج کا چوتھا ستون مانا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق 20 فیصد مریضوں نے علاج کے 6 ماہ میں سگریٹ چھوڑ دی جبکہ ٹریٹمنٹ کے دوران تمباکو نوشی جاری رکھنے والوں میں موت کا خطرہ دو گنا ہوجاتا ہے۔
محقق ڈاکٹر اسٹیون ٹو ہماسی نے کہا ہے کہ کینسر کے مریض کا سگریٹ نوشی ترک کرنا یا طرز زندگی بدل دینا بھی کیموتھراپی کے مقابلے میںموت کے خطرے کو کم کردیتا ہے۔