نئی طبی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ذہنی تناؤ، یادداشت یا توجہ کی کمی جیسی علامات اسٹریس کے ساتھ الزائمر کے ابتدائی نتائج ہوسکتے ہیں۔
برطانوی میڈیا رپورٹ میں بلو کریسٹ کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مارٹن تھارنٹن کے حوالے سے بتایا گیا کہ 65 سال سے کم عمر افراد میں ایسا خاص طور پر ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ علامات مسلسل بڑھ یا بگڑ جائیں تو یہ دماغی بیماری کی نشاندہی ہے، جنہیں معمولی سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر مارٹن نے یہ بھی کہا کہ شدید دباؤ جسم میں دائمی سوزش پیدا کرتا ہے، جو اعصابی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتا ہے، اگر یادداشت، توجہ، رویے یا جسمانی توازن میں واضح تبدیلیاں نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ بروقت تشخیص الزائمر کے اثرات کم کرسکتی ہے۔
آپ میں چڑچڑاپن یا بے اعتمادی بڑھ گئی ہے، میٹنگ، کالز یا الفاظ بھول رہے ہیں، ایک وقت میں دو جگہیں بک کرلی ہیں، دستاویز پڑھنے میں یا بات سمجھنے میں دشواری پیش آرہی ہے، نئی ٹیکنالوجی سے خوف آتا ہے یا سافٹ ویئر استعمال نہیں کرپا رہے ہیں، لوگوں سے ملنے سے گریز کررہے ہیں یا غیر معمولی شرمیلے پن کا شکار ہیں۔
اگر آپ روزمرہ کے فیصلے بھول جاتے ہیں، غیر معمولی تبدیلی پر بھی بے چین ہوجاتے ہیں، جانے کی جگہ، دن یا وقت آپ کو یاد نہیں رہتا، چلنے میں لڑکھڑاہٹ ہے۔
یہ سب یادداشت میں خرابی، توجہ اور دماغی صلاحیت میں کمی، ذہنی الجھن، استدلال کی کمی، موڈ میں اتار چڑھاؤ اور جسمانی توازن میں خرابی کی علامات ہیں۔
اگر اس کے ساتھ آپ دن میں لمبے دورانیے میں کام کر رہے ہیں، مالی دباؤ یا گھریلو اور ازدواجی مسائل سے نبرد آزما ہیں، تو وقت ضائع کیے بغیر اپنے معالج سے رجوع کرلیں کیونکہ یہ دماغی تنزلی کی علامت ہیں۔