امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کے دوران احتجاج کرنیوالے اسرائیلی رکن پارلیمنٹ کا بیان سامنے آگیا۔
اسرائیلی رکن پارلیمنٹ عوفر کساف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے دوران احتجاج پر وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میرے دوست نے ’’فلسطین کو تسلیم کرو‘‘ کا پیغام لہرایا تھا، ہم خطاب میں خلل ڈالنا نہیں انصاف کا تقاضا کر رہے تھے۔
عوفر کساف نے کہا کہ خطے میں امن اسرائیل کے شانہ بشانہ فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی ممکن ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کنیسٹ (اسرائیلی پارلیمنٹ) میں تقریر کے دوران احتجاج کرنے والوں میں ایمن عودہ اور عوفر کساف شامل تھے، دونوں اراکین نے ٹرمپ کی تقریر کے دوران مداخلت کی تھی۔ جس کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے دونوں کو ایوان سے باہر نکال دیا تھا۔
دونوں ارکان نے صدر ٹرمپ کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں نعرے بلند کیے اور اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔
60 سالہ عوفر کاسف یہودی نژاد سیاست دان ہیں، 2019 سے حداش کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ وہ خود کو امن، مساوات اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا حامی قرار دیتے ہیں۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، کنیسٹ میں پیش آنے والا یہ احتجاج اس بات کی علامت ہے کہ اسرائیلی معاشرے میں جنگ بندی کے باوجود فلسطین کے مسئلے پر تقسیم اور اختلافات برقرار ہیں۔