• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈبینک اجلاس، ایف بی آر کی کامیاب ٹیکس اصلاحات کیس اسٹڈی کے طور پر پیش

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس میں ایف بی آر کی کامیاب ٹیکس اصلاحات عالمی کیس اسٹڈی کے طور پر پیش کی گئیں۔

اجلاس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب،چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال اور سیکریٹری خزانہ شریک ہوئے۔

اجلاس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان نے ادارہ جاتی اصلاحات میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کی، ٹیکس نظام کو افراد، طریقہ کار، ٹیکنالوجی کے پہلوؤں سے متعلق ازسرِنو تشکیل دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی منصوبہ مکمل طور پرمقامی ہے اور تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے، اس اصلاحاتی منصوبے کو وزیرِاعظم اور وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے، منصوبہ ریونیو ایڈمنسٹریشن میں کامیابی اور واضح بہتری لا رہا ہے۔

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ اصلاحات ریونیو نظام میں بہتری اور معیشت کے بنیادی اشاریوں پر مثبت اثرات ڈال رہی ہیں، ادارہ جاتی اصلاحات پائیدار اور طویل المدتی اقتصادی ترقی کی بنیاد بنیں گی۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.33 فیصد کرنے میں کامیابی حاصل کی، ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں گزشتہ 23 سال میں سب سے زیادہ سالانہ اضافہ ہوا ہے، یہ کامیابی مقامی طور پر تیار کردہ اور ڈیٹا پر مبنی اصلاحاتی منصوبے کے سر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کی بنیاد شفافیت، کارکردگی اور کمپلائنس پر استوار کی گئی ہے، ایف بی آر کی تبدیلی کا سفر 2024ء میں 8 ہفتوں پر مشتمل منصوبہ بندی کے مرحلے سے شروع ہوا، خصوصی ڈیلیوری یونٹ کی معاونت اور فیلڈ افسران کی رائے اس میں شامل تھی۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ ماضی کے برعکس منصوبے کو وزیرِ اعظم اور کابینہ کی مکمل حمایت حاصل تھی، ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن واحد حل نہیں، پائیدار تبدیلی کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات ناگزیر ہیں۔

ایف بی آر کے اعلامیے کے مطابق ورلڈ بینک کے اجلاس میں نیا ڈیجیٹل ٹیکس پلیٹ فارم IRIS 3.0 بھی متعارف کرایا گیا، یہ نیا ٹیکس پلیٹ فارم خودکار طریقے سے کام کر کے ریٹرن فائلنگ کو مزید آسان بنائے گا، اجلاس میں مختلف ممالک اور ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندوں نے دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر مصری وزیر خزانہ احمد کوچوک نے کہا کہ پاکستان کی کاوش اصلاحات کرنے کے بہترین طریقہ کار کی مثال ہے، اپنے 10 سال کے تجربے میں ٹیکس اصلاحات پر اتنی مؤثر پریزینٹیشن نہیں دیکھی۔

ریجنل ڈائریکٹر ورلڈ بینک سندیپ مہاجن نے کہا کہ پاکستان کی کیس اسٹڈی دنیا بھر میں پبلک سیکٹر میں تبدیلی کی کامیاب مثال کے طور پر پیش کی جانی چاہیے، پاکستان کا مقامی وسائل ریونیو موبلائزیشن کے لیے استعمال کا تجربہ جنوبی ممالک کے لیے بہترین مثال ہے۔

تجارتی خبریں سے مزید