جاپان میں حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان اتحادی حکومت کے قیام پر اتفاق ہونے کے بعد سانائے تاکائچی کے لیے ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
جاپانی خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا ہے کہ حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی سربراہ سانائے تاکائچی اور جاپان انوویشن پارٹی (جے آئی پی) کے رہنما ہیروفومی یوشیمورا پیر کے روز باضابطہ طور پر اتحاد کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔
تاکائچی نے رواں ماہ کے آغاز میں ایل ڈی پی کی قیادت سنبھالی تھی، تاہم ان کا وزیراعظم بننے کا خواب اُس وقت مؤخر ہوگیا جب حکمران اتحاد ٹوٹ گیا، اب ایل ڈی پی نے نئی سیاسی صف بندی کے ذریعے دوبارہ اقتدار کا راستہ ہموار کرلیا ہے۔
جاپانی میڈیا کے مطابق ایل ڈی پی نے سانائے تاکائچی کو اتحادی حکومت کے معاملات طے کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے، جبکہ جے آئی پی اتوار کو اوساکا میں اپنی ایگزیکٹو میٹنگ اور پیر کو ارکانِ پارلیمان کا اجلاس منعقد کرے گی، جس کے بعد معاہدے کی حتمی منظوری دی جائے گی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایل ڈی پی کی اتحادی جماعت کومیتو پارٹی نے 26 سال بعد حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، جس سے ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا تھا۔
اگر یہ اتحاد کامیاب رہتا ہے تو سانائے تاکائچی جاپان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعظم بننے کا اعزاز حاصل کرلیں گی جو جاپانی سیاست میں ایک تاریخی سنگِ میل سمجھا جارہا ہے۔