آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کی نئی کورین سیریز ’جینی – میک اے وِش‘ ریلیز کے ساتھ ہی تنازعات کا شکار ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی نیٹ فلکس سیریز میں اسلامی عقائد کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد سیریز کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹ فلکس کی نئی فینٹسی کورین سیریز ’جینی – میک اے وِش‘ مذہبی توہین اور جذبات مجروح کرنے پر ریلیز ہوتے ہی شدید تنقید کی زد میں ہے۔
ناظرین نے شو پر اسلامی تعلیمات اور مذہبی تصورات کو غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
مذکورہ سیریز میں ابلیس یعنی شیطان کو جینی (جن) مگر مثبت و رومانوی انداز میں بطور ہیرو جبکہ فرشتوں کو منفی انداز میں بطور ولن دکھایا گیا ہے۔
اس سیریز کی کہانی ابلیس کے گرد کھومتی ہے جس نے اپنی طاقت کے غرور میں انسان کو سجدہ کرنے سے انکار کیا، اور پھر انسان کی محبت میں گرفتار ہوکر اسے سجدہ کرنے پر مجبور ہوگیا۔ اس کے علاوہ انسان کے ایک سے زائد جنم بھی اس سیریز میں دکھائے گئے ہیں، جو اسلامی تاریخ و تعلیمات کے منافی ہیں۔
شائقین کی بڑی تعداد مذہبی علامتوں کی سیاق و سباق سے ہٹ کر گمراہ کُن تصویر کشی پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ تفریح کی خاطر مذہبی اصلاحات کا غلط استعمال کیا گیا ہے، یہ اسلامی عقائد کو مسخ کرنے کی کوشش ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سیریز کے مرکزی کرداروں میں کورین اداکار کم وہ بن، نوح سینگ ہینگ اور اداکارہ بئی سوزی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹ فلکس اور کورین ڈرامہ سازوں کے جانب سے حالیہ تنازعہ پر خاموشی اختیار کی گئی ہے تاہم اس میں اداکاری کرنے والی ایک اداکارہ کا کہنا ہے کہ ڈرامہ محض تفریح کے لیے بنایا گیا ہے، ڈرامے میں حقیقت اور تصورات کا امتزاج ہوتا ہے تاکہ ناظرین لظف اندوز ہوسکیں۔