غزہ میں 2 سال تک جاری رہنے والی جنگ میں اسرائیل کی جانب سے پھینکا گیا بارود جنگ ختم ہونے کے بعد بھی انسانی جانوں کے لیے مستقل خطرہ بنا ہوا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ شہر کے میئر نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے لگنے والی پابندیوں کے سبب اس علاقے میں ہیوی مشینری نہیں پہنچ پارہی، جس کے بغیر ملبے کو ہٹانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
میئر یحییٰ السراج نے بتایا کہ ہمیں اس کام کے لیے کم از کم 250 مختلف اقسام کی بھاری گاڑیوں اور 1 ہزار ٹن سیمنٹ کی ضرورت ہے تاکہ پانی کی فراہمی و نکاس کا بندوبست کرسکیں۔
میڈیا کے مطابق بھاری مشینری کی حامل صرف 6 گاڑیاں غزہ پہنچی ہیں جنہیں صرف اسرائیلی یرغمالیوں کی تلاش میں وقف کردیا گیا ہے، جبکہ اندازاً 9 ہزار فلسطینی اب بھی ملبے تلے دفن ہیں، جن کہ چاہنے والے اب بھی ان کو ملبے سے اٹھانا چاہتے ہیں لیکن وہ ابھی تک ترجیحات میں شامل نہیں ہوسکیں ہیں۔