• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں میٹا اے آئی اردو میں متعارف کروادیا گیا

فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا 

پاکستان میں میٹا اے آئی اردو میں متعارف کرادیا گیا ہے۔

میٹا نے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے اشتراک سے”Future in Focus: AI and Innovation“ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں پاکستان میں مصنوعی ذہانت کی تعلیم اور سرکاری ڈیجیٹل تبدیلی کے تجرباتی پروگرام کے آغاز کا بھی اعلان کیا ہے۔

اِن تمام اقدامات کا مقصد پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل میں تیزی لانا ہے۔

 پاکستان کے صارفین اب میٹا اے آئی سے انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی بات چیت کر سکیں گے، کمپنی نے ”Transforming Public Sector Innovation in Asia Pacific with Llama“ کے رہنما دستاویز کا مقامی ایڈیشن بھی متعارف کروایا ہے جو Deloitte کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔ 

یہ گائیڈ وضاحت کرتی ہے کہ کس طرح میٹا کا اوپن سورس اے آئی ماڈل Llama حکومتی کاموں کو بہتر، عوامی خدمات کو مؤثر اور ڈیٹا خود مختاری کو مضبوط بنا سکتا ہے۔ 

یہ رہنما دستاویز ایشیا پیسیفک کے مختلف ممالک بشمول پاکستان کی کامیاب مثالوں پر مبنی بہترین طریقہ کار پیش کرتی ہے، اسی طرح میٹا نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC)، نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل (NCEAC)، MoITT اور atomcamp کے اشتراک سے AI Literacy Program کا آغاز کیا ہے  جس کے تحت پاکستان کی مختلف یونیورسٹیوں کے 350 غیرکمپیوٹر سائنس اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کی بنیادی مہارتیں سکھائی جائیں گی تاکہ وہ مستقبل کے طلبہ کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تیار کر سکیں۔

اس کے ساتھ Government Digital Transformation Xperience (GDTX) 2025ء پروگرام کا بھی آغاز کیا گیا جس کا مقصد پاکستان کے سرکاری اداروں کو میٹا کی ٹیکنالوجیز، حل اور بہترین عملی طریقے فراہم کرنا ہے۔ 

اس پروگرام کے تحت سرکاری و نجی شعبے کے ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے گا تاکہ وہ ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے مؤثر حکمت عملیاں اور تجربات کا تبادلہ کر سکیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے ڈیجیٹل نیشن وژن کے تحت پاکستان ایک ایسے مستقبل کی جانب گامزن ہے جہاں ٹیکنالوجی ہر شہری کو بااختیار بنائے گی، میٹا کے ساتھ ہماری شراکت داری اسی عزم کی عکاسی کرتی ہے جو مصنوعی ذہانت کی تعلیم، ڈیجیٹل تبدیلی اور جدت کو حکومت اور تعلیمی اداروں میں فروغ دے رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میٹا اے آئی میں اردو زبان کی شمولیت ایک سنگ میل ہے جو ٹیکنالوجی کو مزید جامع اور قابل رسائی بنائے گی تاکہ کوئی بھی شخص ڈیجیٹل تبدیلی کے اس سفر میں پیچھے نہ رہ جائے۔

میٹا کے ڈائریکٹر پبلک پالیسی برائے جنوبی و وسطی ایشیا صارم عزیز نے کہا کہ ہم عوامی شعبے اور تعلیمی اداروں کو اے آئی کے مؤثر استعمال کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی میں مدد دینا چاہتے ہیں، ہمیں اس بات پر بھی خوشی ہے کہ اب میٹا اے آئی اردو زبان میں بھی دستیاب ہوگیا ہے جس سے مقامی کمیونٹی کو اپنی زبان میں ٹیکنالوجی سے جڑنے کے نئے مواقع حاصل ہوں گے۔

خاص رپورٹ سے مزید