• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچپن میں چینی کا کم استعمال دل کی بیماریوں کے خطرات کم کرسکتا ہے: تحقیق

فائل فوٹو
فائل فوٹو

برطانیہ میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ حمل کے دوران اور بچپن میں چینی کے استعمال میں کمی سے بالغ عمر میں دل کی بیماریوں کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

یہ نتائج ایک وسیع مطالعے کے بعد سامنے آئے ہیں جس میں 63 ہزار سے زائد برطانوی بالغ افراد کے صحت کے ریکارڈز کا تجزیہ کیا گیا، یہ وہ افراد تھے جو جنگِ عظیم دوم کے بعد کے دور میں پیدا ہوئے، جب برطانیہ میں چینی پر پابندی تھی۔

تحقیق کے مطابق 1950 کی دہائی میں برطانوی حکومت نے حاملہ خواتین کے لیے روزانہ 40 گرام سے کم چینی کی اجازت دی تھی، جبکہ دو سال سے کم عمر بچوں کو اضافی چینی (Added Sugar) بالکل نہیں دی جاتی تھی۔

ماہرین نے ان افراد کی طویل المدتی صحت کا جائزہ لیتے ہوئے دریافت کیا کہ جن بچوں نے ابتدائی عمر میں چینی کا کم استعمال کیا، ان میں دل کی بیماریوں کے امکانات کہیں کم پائے گئے۔

تحقیق میں انکشاف ہوا کہ جن شرکاء نے پیدائش سے دو سال کی عمر تک چینی کی کم مقدار حاصل کی، ان میں دل کی بیماری کا مجموعی خطرہ 20 فیصد کم تھا، دل کے دورے کا خطرہ 25 فیصد، دل کی ناکامی (Heart Failure) کا امکان 26 فیصد، دل کی بے ترتیبی (Atrial Fibrillation) کا خطرہ 24 فیصد، فالج (Stroke) کا خطرہ 31 فیصد اور دل کی بیماری سے موت کا خطرہ 27 فیصد کم تھا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چینی کے کم استعمال سے ذیابطیس اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کے امکانات بھی گھٹ جاتے ہیں، جو بالآخر دل کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔

البتہ ماہرین نے واضح کیا کہ یہ تحقیق براہِ راست سبب و اثر کا ثبوت فراہم نہیں کرتی، بلکہ ایک مضبوط تعلق ظاہر کرتی ہے۔

تاہم، نتائج سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حمل اور بچپن میں غذائی نظم و ضبط آئندہ زندگی میں دل کی صحت پر گہرے مثبت اثرات ڈال سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ان نتائج کی مزید تحقیقات سے تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ نتائج مستقبل میں حاملہ خواتین اور چھوٹے بچوں کے لیے غذائی ہدایات مرتب کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، تاکہ دنیا بھر میں دل کی بیماریوں کے بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

صحت سے مزید