چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر ڈونگ گوان میں رہنے والا ایک نوجوان جوڑا اپنی غیرمعمولی مشابہت کے باعث انٹرنیٹ پر وائرل ہو گیا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ میاں بیوی دونوں اتنے ایک جیسے نظر آتے ہیں کہ لگتا ہے جیسے جڑواں بہن بھائی ہوں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 20 سال کی عمر کی لیانگ کائیو اور ہی ژیان شینگ نامی بیوی اور شوہر ایک جڑی بوٹیوں کی دواؤں کی دکان چلاتے ہیں۔
ابتداء میں ان کا کاروبار مشکل سے چل رہا تھا، لیکن جب انہوں نے ٹک ٹاک کے چینی ورژن دوئن پر پروموشنل کلپس بنا کر لگانا شروع کیے تو ان کی قسمت ان پر مہربان ہو گئی۔
جب لیانگ نے محسوس کیا کہ ان کی شکل شوہر سے ملتی ہے، تو انہوں نے اپنے شوہر کو قریبی مماثلت پر زور دینے کے لیے ایک جیسے لباس پہن کر مزاحیہ کلپس میں حصہ لینے پر آمادہ کیا، آج یہی کلپس ان کی دکان کا اہم تشہیری مواد ہیں۔
لیانگ نے بتایا کہ جب ہم پہلی بار ملے تھے تو مجھے بالکل نہیں لگا تھا کہ ہم ایک جیسے دکھائی دیتے ہیں، کئی سال ایک ساتھ رہنے کے بعد مجھے آہستہ آہستہ احساس ہوا کہ ہم ایک دوسرے سے بہت زیادہ ملتے جلتے ہیں، پچھلے 2 سال سے ہم تقریباً 24 گھنٹے ایک ساتھ ہیں، اکٹھے کام کرتے ہیں، کھاتے ہیں اور آرام کرتے ہیں، میرے خیال میں یہی وجہ ہے کہ ہم تیزی سے ایک جیسے ہوتے جا رہے ہیں۔
اگرچہ ہی ژیان شینگ شرمیلے مزاج کے تھے، مگر آخرکار انہوں نے بیوی کی تجویز پر ویڈیوز میں حصہ لینا شروع کیا حتیٰ کہ بعض ویڈیوز میں انہوں نے اپنی اہلیہ سے مماثلت کو نمایاں کرنے کے لیے خواتین کا لباس تک پہننا شروع کر دیا جس پر جلد ہی مداحوں نے صرف اس جڑواں دکھنے والے شوہر اور بیوی پر نظر رکھنے کے لیے ان کے کاروباری صفحے کو فالو کرنا شروع کر دیا۔
ان کی مزاحیہ ویڈیوز تیزی سے مقبول ہوئیں اور آج ان کا اکاؤنٹ ہزاروں فالورز کے لیے ایک تفریحی مرکز بن چکا ہے۔
چینی سوشل میڈیا پر اس جوڑے کی تصاویر کے چرچے ہیں، جہاں لوگ حیران ہیں کہ آیا یہ واقعی شوہر بیوی ہیں یا کہیں بھولے بسرے جڑواں بہن بھائی تو نہیں۔
ایک صارف نے ان کی ویڈیوز پر تبصرے میں انہیں ڈی این اے کرانے کا مشورہ دے ڈالا اور لکھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ واقعی کھوئے ہوئے بہن بھائی نکلیں۔
ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ یہ صرف مشابہ نہیں ہیں بلکہ بالکل ایک جیسے ہیں، حتیٰ کہ ان کی ڈبل چِن کی لکیریں بھی آپس میں ملتی ہیں۔
انٹرنیٹ صارفین کے مطابق یہ سب سے زیادہ ہم شکل جوڑا ناصرف محبت بلکہ حیرت کی ایک نئی مثال بن چکا ہے۔