بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع موہ گنج میں ایک سرکاری اسکول کے احاطے میں 15 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز لڑکی گھر سے پانی لینے نکلی تھی، اس دوران ملزمان اسے اسکول کے احاطے میں گھسیٹ کر لے گئے اور لڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکی دے کر زیادتی کا نشانہ بنایا، جب لڑکی نے مزاحمت کی، تو اسے بری طرح مارا پیٹا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
گھنٹوں بعد جب وہ گھر واپس نہ پہنچی تو اہلِ خانہ نے تلاش شروع کی۔ کچھ دیر بعد وہ اسکول کی باڑ کے قریب دھان کے کھیت میں نیم بیہوش حالت میں ملی۔ ہوش میں آنے کے بعد اس نے گھر والوں کو واقعے کی تفصیل بتائی، جس کے بعد اہلِ خانہ اسے فوری طور پر پولیس اسٹیشن لے گئے اور مقدمہ درج کروایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زیادتی میں ملوث ایک ملزم کوفوراً حراست میں لے لیا گیا تھا، جبکہ 2 مزید ملزمان کو شکایت درج ہونے کے 10 گھنٹے کے اندر گرفتار کرلیا گیا۔
متاثرہ لڑکی کے گھر والوں نے الزام لگایا کہ جب وہ رپورٹ درج کروانے جا رہے تھے تو کچھ پولیس اہلکاروں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے موبائل فون چھین لیے۔
پولیس نے لڑکی کے گھر والوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی کو اسپتال منتقل کردیا، جہاں اس کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزمان میں سے ایک ملزم متاثرہ لڑکی کے اسکول میں ہی پڑھتا تھا۔