• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اون کی ٹوپیوں پر یہ گیند نما پھندنا کیوں بنایا جاتا ہے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

موسم سرما کے دوران میں گرم کپڑوں، جیکٹ، سوئٹر اور دستانوں کے ساتھ ساتھ سر پر اون کی گرم ٹوپیاں بھی پہنی جاتی ہیں۔

اون کی گرم ٹوپیاں مختلف رنگوں اور ڈیزائنز کی ہوتی ہیں لیکن زیادہ تر لوگ اور بالخصوص بچے ایسی ٹوپیاں پہننا زیادہ پسند کرتے ہیں جن پر گیند نما ’پُھندنا‘ بنا ہوتا ہے۔

انگریزی میں اس طرح کی ٹوپی کو انگلش میں ’پوم پوم کیپ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اون کی ٹوپی پر پھندنا کیوں بنایا جاتا ہے؟

آج کے دور میں زیادہ تر لوگوں کو یہی لگتا ہے کہ یہ پھندنا صرف ٹوپی کو خوبصورت بنانے کےلیے بنایا جاتا ہے لیکن حقیقت میں اس پھندنے کو ٹوپی کے ڈیزائن کا حصّہ بنانے کا ایک مقصد تھا۔

اونی ٹوپی پر پھندنا بنانے کی تاریخ  صدیوں پرانی ہے یہاں تک کہ 8ویں صدی کے ایک مجسمے میں بھی اس طرح کی ٹوپی کو دیکھا گیا۔

مگر پرانے دور میں ٹوپی کے اوپر بنے ہوئے پھندنے کا سائز اتنا بڑا نہیں ہوتا تھا یہ تبدیلی 18ویں صدی میں آئی۔

فرانس کے بادشاہ نیپولین کی فوج کے ایک ڈویژن کی فوجی وردی میں بھی اس طرح کی پھندنے والی ٹوپیوں کا استعمال کیا جاتا تھا اور ان ٹوپیوں کے پھندنے کے مختلف رنگوں سے فوجی عہدیداروں کا رینک معلوم ہوتا تھا۔ 

اسی طرح فرانسیسی ملاح بھی ان ٹوپیوں کا استعمال کرتے تھے تاکہ ان کے سروں کو بحری جہازوں کے کیبن سے تحفظ مل سکے کیونکہ ان کی چھت بہت نیچی ہوتی تھیں اور ملاحوں نے ہی اپنے سر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اس پھندنے کے سائز کو بڑھایا تھا اور اس وقت سے لے کر آج تک ان ٹوپیوں کو اسی شکل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

اون کی ان ٹوپیوں کو مقبولیت 1930ء کی دہائی کے معاشی بحران کے دوران ملی اور سستی ہونے کی وجہ سے ان کا استعمال عام ہوگیا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید