متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے نئے صوبے کے مطالبے اور بلدیاتی اداروں کی مضبوطی کے لیے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ایوان اور عدالتیں ہمیں انصاف فراہم نہیں کریں گی تو سڑکوں پر جائیں گے، عوامی رابطہ مہم چلائیں گے اور عوام سے بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں 17 سال کا قبضہ اب ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے، صوبہ انتظامی یونٹ ہوتا ہے، آبادی کے ساتھ بڑھنا چاہیے، یہ ایم کیو ایم کا مطالبہ نہیں آئین کا تقاضا ہے۔
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے ایم کیو ایم پاکستان نے لڑ کر پیکج لیا، صحیح معنوں میں پیکج تو تب آئے گا جب ایم کیو ایم پاکستان صوبے کی حکمرانی کرے گی۔