بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ضلع جلنا میں 13 سالہ طالبہ نے اسکول کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آروہی دیپک نامی طالبہ آٹھویں جماعت میں پڑھتی تھی، اس کے والد کا کہنا ہے کہ میری بیٹی کو ممکنہ طور پر اساتذہ کی طرف سے ہراسانی یا مبینہ تشدد کا سامنا تھا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ بالکل ٹھیک تھی، ضرور اسکول میں کچھ ہوا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ مجھے اسکول سے فون آیا کہ میری بیٹی نے چھت سے چھلانگ لگا دی ہے، حالانکہ وہ گھر سے بالکل ٹھیک نکلی تھی، ضرور ٹیچرز نے اسے تنگ کیا ہوگا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ جمعے کی صبح 7:30 سے 8:00 بجے کے درمیان پیش آیا، اساتذہ کے تشدد سے متعلق بچی کے والد نے اب تک کوئی باقاعدہ بیان نہیں دیا۔ فی الحال ایسی کوئی بات ہمارے سامنے نہیں آئی ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ بھارت میں اسکولوں سے متعلق ہراسانی اور مبینہ تشدد کے باعث بچوں کی خودکشی کے کئی واقعات سامنے آ چکے ہیں، چند دنوں میں بچوں کی خودکشی کا یہ چوتھا واقعہ رپورٹ ہوا ہے۔
گزشتہ دنوں دہلی کے اسکول میں پڑھنے والے 16 سالہ طالب علم شوریہ پٹیل نے میٹرو اسٹیشن سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی۔ طالب علم کے والد نے تین اساتذہ اور ہیڈ ماسٹر پر ذہنی ہراسانی کا مقدمہ درج کروایا، جس کے بعد اسکول نے انہیں معطل کر دیا۔
مدھیہ پردیش کے ضلع ریوا میں ایک 17 سالہ طالبہ نے 16 نومبر کو خودکشی کی۔ اس نے الزام لگایا تھا کہ ایک مرد ٹیچر نے جسمانی طور پر اس کے ساتھ بدسلوکی کی۔
اس سے قبل جے پور میں بھی ایسا ہی واقعہ سامنے آیا تھا، جہاں چوتھی کلاس میں پڑھنے والی 9 سالہ بچی نے اسکول کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا دی تھی۔ اسے کئی ماہ تک کلاس کے بچوں کی طرف سے بدترین بدزبانی اور بلنگ کا سامنا تھا۔ طالبہ نے مدد کے لیے پانچ بار ٹیچر سے رابطہ کیا مگر اس کی شنوائی نہ ہوئی۔