بھارت میں ایک معمر کسان نے اپنے بیٹے، بہو اور پوتے پر عمر بھر کی جمع پونجی ہڑپ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پونے میٹرو پولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے جب ان کی زمین حاصل کی تھی، انہیں اس کا 2 کروڑ 50 لاکھ روپے معاوضہ دیا، لیکن مبینہ طور پر اس رقم میں سے 1 کروڑ 82 لاکھ روپے مشترکہ کھاتے سے نکال کر تینوں نے اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔ پولیس نے فراڈ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کسان نے بتایا کہ وہ بڑھاپے اور بینکاری کے معاملات میں مشکل ہونے کے باعث ان پر بھروسہ کرتا تھا۔ تینوں نے اس کی رضامندی سے اکاؤنٹ کھولا اور رقم جمع کروائی، لیکن دھوکے سے رقم نکلوالی۔
رپورٹ کے مطابق بیٹے نے باپ کو یقین دلایا تھا کہ وہ تمام معاملات سنبھال لے گا، لیکن رقم جمع ہوتے ہی اس نے اپنی بیوی اور بیٹے کے ساتھ مل کر 1 کروڑ 82 لاکھ روپے اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے۔
اس سارے معاملے کی کسان کو کچھ خبر نہ تھی۔ جب وہ چند دن بعد بینک پہنچا تو کھاتے میں بہت تھوڑی رقم باقی تھی۔ اسٹیٹمنٹ دیکھ کر وہ حیران رہ گیا۔
رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ بیٹا مسلسل باپ کو یقین دلاتا رہا کہ سب کچھ محفوظ ہے، جبکہ حقیقت اس کے برعکس تھی۔
کسان کی درخواست پر پولیس نے بیٹے، بہو اور پوتے کے خلاف فراڈ اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ تمام ٹرانزیکشن کی تفصیلات چیک کی جا رہی ہیں، اگر دھوکہ ثابت ہوا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
کسان نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنی جائیداد تینوں بچوں (دو بیٹے اور ایک بیٹی) میں برابر تقسیم کرنے کا وعدہ کیا تھا، مگر ایک بیٹے نے موقع ملتے ہی سب کچھ اپنے نام کر لیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معمر افراد مشترکہ کھاتہ کھولتے وقت خاص احتیاط کریں۔ بینک اسٹیٹمنٹ باقاعدگی سے چیک کریں، تمام ٹرانزیکشن پر نظر رکھیں اور ضرورت پڑنے پر قانونی مشورہ ضرور لیں۔
پولیس نے بھی خاندانوں سے درخواست کی ہے کہ جائیداد سے متعلق معاملات تحریری طور پر طے کیے جائیں۔