جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ کی ایک خوبصورت آواز ان دنوں لوگوں میں خوب مقبول ہورہی ہے ۔روش رباب نے پاکستان آئیڈل کے پلیٹ فارم پر قدم رکھا تو ہر قدم پر کامیابی سمیٹتی رہیں اور ٹاپ 16 میں جگہ بنالی، روش رباب اسکول ٹیچر بھی ہیں۔
لیہ کے صحرا کی خوبصورت آواز روش رباب، جب ان کا گایا گیت صحرا میں گونجتا ہے تو سننے والے سنتے رہ جاتے ہیں۔ روش رباب نے لیہ کے نواحی قصبے چوک اعظم میں آنکھ کھولی۔
نامساعد حالات کے باوجود روش رباب پاکستان آئیڈل کے تیسرے مرحلے تک پہنچ چکی ہیں، کراچی سے گھر پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔
روش رباب کا کہنا ہے کہ کراچی سے گھر تک کا سفر کافی لمبا ہے، سفر کر کے کافی تھکے ہوئے تھے لیکن، واپس آئے تو ہمارے گھر کے ساتھ ہی بابا کا اسکول ہے، میں خود بھی وقتاً فوقتاً وہاں پڑھاتی رہتی ہوں، وہاں پر بچوں نے میرا بڑا پرتپاک استقبال کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل کا بڑی بے صبری سے انتظار تھا اور اس میں جب آڈیشن دیا تو گھبرائے ہوئے بھی تھے۔ لیکن جب آڈیشن دیا تو زبردست خوشی محسوس ہوئی۔
روش رباب نے کہا کہ پہلے راؤنڈ کے ٹاپ تھرٹی میں سیلیکٹ ہونے پر مجھے بے حد خوشی محسوس ہوئی، ٹاپ 16 میں آنے کے بعد مجھے بھارت سے بھی بہت زیادہ میسجز اور کمنٹس آرہے ہیں۔
گلوکارہ روش رباب کا چھوٹا بھائی محمد شہیر بھی بہن کے ساتھ ریاض کرتا ہے، اس کے والدین اپنی بیٹی کی کامیابی پر بہت خوش ہیں اور اگلے مرحلوں میں کامیابی کیلئے دعا گو ہیں۔
جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقے کی گلوکارہ کی آنکھوں میں امید کے دیے جلتے ہیں، جو اس بات کی گواہی ہے کہ وہ ایک دن موسیقی کے افق پر روشن ستارا بن کے چمکے گی۔