ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔
ایک مختصر مگر چونکا دینے والی ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ پانچ سال یا زیادہ سے زیادہ دس سال میں جنگ ناگزیر ہے، اس مبہم بیان نے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا طوفان برپا کردیا۔
یہ بحث اُس وقت شروع ہوئی جب ایک ایکس صارف ہنٹر ایش نے جوہری ہتھیاروں کے عالمی سیاسی رویوں پر اثرات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے باعث بڑی طاقتوں کے درمیان جنگ کا امکان ختم ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں حکومتیں کمزور اور ناقص ہوگئی ہیں۔
اسی گفتگو کے جواب میں ایلون مسک نے اچانک اپنی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال یا زیادہ سے زیادہ دس سال میں جنگ ناگزیر ہے۔
مسک نے نہ کسی مخصوص خطے کی نشاندہی کی، نہ وجوہات بتائیں، جس سے آن لائن صارفین میں بے چینی اور تجسس مزید بڑھ گیا۔
مسک کے بیان کو سمجھنے کے لیے صارفین نے ان کی کمپنی xAI کے چیٹ بوٹ گروک (Grok) سے سوال کیا۔
گروک نے یہ واضح کیا کہ مسک نے اس پوسٹ میں کوئی تفصیل نہیں دی، تاہم ان کے پچھلے بیانات کو سامنے رکھتے ہوئے چند ممکنہ عوامل کی نشاندہی کی۔
گروک نے کہا کہ مسک کے مطابق مستقبل میں خطرات صرف بین الاقوامی تنازعات تک محدود نہیں بلکہ داخلی خانہ جنگیوں یا سیاسی انتشار کی صورت میں بھی سامنے آسکتے ہیں۔