حیدرآباد (بیورو رپورٹ)محکمہ اوقاف میں کرپشن کا بول بالا‘اولیاءکے مزاروں کے نذرانے میں بدعنوانیوں کا انکشاف‘ترقیاتی کاموں کے ٹھیکوں اور کرایوں میں بھی خوردبرد کی نشاندہی ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے محکمہ اوقاف کے افسران نے اولیاءکی مزارات میں جمع ہونے والے نذرانے میں بھی بے ضابطگیوں کو وطیرہ بنایا ہوا ہے،جس کا بھانڈا آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔”جنگ“ کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق سیہون‘بھٹ شاہ اور حیدر آباد کے اولیاءکے مزاروں کے نذرانوں، ٹھیکوں اور کرایوں کی رقم میں بدعنوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق متعلقہ بینکوں میں 28 کروڑ 73 لاکھ روپے جمع تھے جنہیں غیر قانونی طور پر بینک سے نکلوایا گیا،چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف نے یہ رقم بینک سے نکلوا کر اپنے پاس رکھی، جبکہ تین مختلف بینکوں سے مجموعی طور پر 7 کروڑ 59 لاکھ روپے کی نقد رقم نکالی گئی۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ بینک اکاو¿نٹس سے رقم ڈی ڈی او اکاؤنٹ میں منتقل کرنا غیر قانونی عمل ہے۔ دسمبر 2024 میں ہونے والی محکمے کی میٹنگ میں بھی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی اور ہدایات دی گئی کہ سرکاری خزانے سے غیر قانونی رقم کی منتقلی پر فوری کارروائی کی جائے۔آڈیٹر جنرل نے سختی سے کہا ہے کہ غیر قانونی کام کرنے والے اہلکاروں کے خلاف فوری اور سخت کاروائی کی جائے تاکہ عوام کے نذرانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔