• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس کے مشہور فیشن شو میں توجہ کا مرکز بننے والی ایلا واڈیا کا قائد اعظم سے کیا رشتہ ہے؟

فوٹو — سوشل میڈیا
فوٹو — سوشل میڈیا 

ایلا واڈیا پیرس میں منعقد ہونے والے عالمی شہرت یافتہ فیشن شو ’لے بال‘ میں شرکت کے بعد بین الاقوامی توجہ کا مرکز بن گئیں۔

لے بال ایک سالانہ ڈیبیوٹنٹ فیشن ایونٹ ہے جو ہر سال پیرس میں منعقد ہوتا ہے، اس فیشن ایونٹ میں 16 سے 22 سال کی عمر کی صرف 20 ڈیبیوٹنٹس کو مدعو کیا جاتا ہے۔

اس ایونٹ میں دنیا بھر کے کچھ انتہائی قابل ذکر جدید شاہی خاندان اور نوجوان سوشلائٹس اور مخیر حضرات اپنے والدین کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔

ایلا واڈیا قائد اعظم کی بیٹی دینا واڈیا کے پوتے جہانگیر واڈیا کی اولاد ہیں، جہانگیر واڈیا کا شمار بھارت کے ممتاز صنعت کاروں میں ہوتا ہے، وہ طویل عرصے سے واڈیا گروپ کے سربراہ ہیں۔

قائداعظم کی وفات کے اتنے سال بعد بھی ان کے نام کا اتنا اثر و رسوخ ہے کہ ایلا واڈیا بانیٔ پاکستان سے دور کا رشتہ ہونے کی وجہ سے پیرس کے مشہور فیش شو میں خصوصی توجہ کا مرکز بنیں۔

ایلا واڈیا کی پیرس کے فیشن شو میں شرکت نے ناصرف بھارت اور پاکستان میں لوگوں کو مسحور کیا بلکہ جناح خاندان کی نئی نسل کو عالمی سطح پر متعارف کروایا۔

یہ دنیا کا واحد ڈیبیوٹنٹ بال ہے جہاں ڈیبیوٹنٹس صرف تب شریک ہوسکتے ہیں جب اُنہیں مدعو کیا جائے اور اس ایونٹ کا انعقاد نپولین بوناپارٹ کے بھتیجے کی سابق ​​رہائش گاہ شنگری لاء پیرس میں ہوتا ہے۔

اس ایونٹ کا اہتمام اوفیلی رینورڈ نے نیکر اینفانٹس ملاڈز اسپتال کے کارڈیالوجی ریسرچ یونٹ اور ورلڈ سینٹرل کچن کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے کیا تھا۔

اوفیلی رینورڈ کے مطابق اس ایونٹ کا مقصد فنڈز اکٹھا کرنے کے علاوہ نوجوان خواتین کی انفرادیت، ٹیلنٹ اور اعتماد کو اجاگر کرنا بھی ہے۔

واضح رہے کہ نیکر اینفانٹس ملاڈز اسپتال کا کارڈیالوجی ریسرچ یونٹ دنیا بھر میں دل کی بیماریوں والے بچوں کی دیکھ بھال میں مہارت رکھتا ہے جبکہ ورلڈ سینٹرل کچن عالمی سطح پر کمزور کمیونٹیز کو کھانا فراہم کرتا ہے۔

اس ایونٹ کا انعقاد پہلی بار 1958ء میں چیٹو ڈی ورسائی میں ہوا تھا لیکن پھر 1968ء میں فرانس میں کارکنوں کی بغاوت کی وجہ سے کئی دہائیوں تک اس تقریب کا انعقاد نہیں ہو سکا۔

خاص رپورٹ سے مزید