کراچی (رفیق مانگٹ) سڈنی کے بونڈائی بیچ پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی بھارتی مہم ناکام ہوگئی، بھارتی میڈیا، سوشل میڈیا اور چینلز میں پاکستان مخالف بیانیہ تشکیل دیا گیا، بھارتی میڈیا کی سرخیوں میں پاکستانی پس منظر، پاکستانی نژاد اور پاکستانی دہشت گرد جیسے الفاظ کا استعمال کیا گیا، لیکن حقائق بدلتے ہی انڈین چینلز سے سرخیاں غائب اورمیڈیا میں کوریج میں نمایاں کمی آگئی، انڈین پاسپورٹ اور حیدرآباد کا انکشاف ، مگر بھارتی میڈیا میں خاموشی، یروشلم پوسٹ اور سی بی ایس کے ابتدائی حوالےبھارتی میڈیا کی کہانیوں کی بنیاد بنی ، بونڈی واقعہ میڈیا فریم سازی اور پروپیگنڈے کی واضح مثال ہے۔ تفصیلات کے مطابق سڈنی کے بونڈی بیچ پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے فوری بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایک ایسا بیانیہ تیزی سے سامنے آیا، جس کا مرکزی محور حملہ آوروں کو پاکستانی نژاد قرار دیکر پاکستان کو بالواسطہ طور پر دہشت گردی سے جوڑنا تھا۔ حملے کے ابتدائی لمحات میں، جب تحقیقات ابھی شروع ہی ہوئی تھیں اور کسی بھی ریاستی ادارے کی جانب سے حتمی معلومات سامنے نہیں آئی تھیں، اسی وقت بھارتی میڈیا کے متعدد بڑے اداروں نے اپنی خبروں اور سرخیوں میں پاکستان کا نام شامل کرنا شروع کر دیا۔ ابتدائی رپورٹس میں یہ تاثر دیا گیا کہ بونڈی بیچ حملہ پاکستان سے تعلق رکھنے والے باپ بیٹے نے کیا ہے۔