کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) صوبائی کوآرڈینیٹر ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام ڈاکٹر امیر علی بگٹی اور ڈاکٹر محمد حسین بلوچ نے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس خاموش بیماری ہے بروقت تشخیص کے ذریعے اس پر قابو پایا جاسکتا ہےمرض سے بچنے کے لئے عوام صفائی اور حفظان صحت کی عادات اپنائیں غیرمحفوظ ٹیکہ جات سے پرہیز ،صاف پانی استعمال اور ہیپاٹائٹس کی مفت اسکریننگ ضرور کرائیں یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پبلک ہیلتھ لیبارٹری کوئٹہ میں لوگوں کو ٹیسٹ کی مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے ماضی میں یہ ٹیسٹ ہزاروں روپے کی لاگت سے کرائے جاتے تھے جلد ہی نصیر آباد میں نئی پی آر سی مشین فراہم کردی جائے گی جعفر آباد اور صحبت پور میں کامیاب پائلٹ اسکریننگ مہم چلائی گئی جس میں 8 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی جن میں سے 1830افراد میں ہیپاٹائٹس سی کا مرض پایا گیا انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم ہیپاٹائٹس ایلیمینیشن پروگرام کے تعاون سے عوام کا مفت علاج کیا جارہا ہے 36 اضلاع میں ہیپاٹائٹس سینٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں ہیپاٹائٹس بی اور سی کی ادویات اور ویکسین مفت فراہم کی جارہی ہے آر ڈی ٹی کٹس اور ادویات کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی گئی ہےگزشتہ برس صوبے میں 1 لاکھ 32 ہزار 300 افراد کی اسکریننگ کی گئی جس کے نتیجے میں 8 ہزار 617 افراد ہیپاٹائٹس بی جبکہ 5 ہزار 817 ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں مبتلا پائے گئے 3 سال میں 2 ہزار سے زائد مریضوں کا مکمل طور پر مفت علاج کیا جاچکا ہےٹی بی کنٹرول پروگرام کے ساتھ مل کر بلوچستان کی 12 جیلوں میں قیدیوں اور جیل عملے کی اسکریننگ کی گئی جس کے نتیجے میں ہیپاٹائٹس بی کے 61 اور سی کے 92 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جنہیں علاج میں شامل کرلیا گیا ہے۔