برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں قائم مانچسٹر میوزیم نے اپنے افریقی مجموعے سے جڑی گمشدہ اور پوشیدہ تاریخوں کو سامنے لانے کےلیے دنیا بھر کے لوگوں سے مدد کی اپیل کی ہے۔
اس مقصد کے لیے قائم کیا گیا نیا افریقہ ہب نوآبادیاتی دور میں پیدا ہونے والی خاموشی اور نامکمل ریکارڈز کو چیلنج کرنے کی ایک منفرد کوشش ہے۔
میوزیم میں افریقہ کے مختلف خطوں سے تعلق رکھنے والی 40 ہزار سے زائد اشیاء محفوظ ہیں، جن میں سے بیشتر برطانوی سلطنت کے دور میں تجارت، جمع آوری، لوٹ مار یا تحفظ کے نام پر یورپ منتقل کی گئیں۔
ان تاریخی حالات کے باعث کئی اشیاء کی اصل کہانیاں، ان کے بنانے والوں کے نام، ثقافتی اہمیت اور وہ افراد یا کمیونٹیز جن سے یہ وابستہ تھیں، آج بھی نامعلوم ہیں۔
مانچسٹر میوزیم کے مطابق، بیشتر اشیاء کے بارے میں ریکارڈ میں صرف عطیہ دہندہ کا نام یا وہ کلیکشن درج ہے جس کے تحت انہیں میوزیم میں شامل کیا گیا، جبکہ ان کے اصل پس منظر سے متعلق معلومات موجود نہیں۔
نیا قائم ہونے والا افریقہ ہب ان فن پاروں اور نوادرات کو نمائش کے لیے پیش کرے گا جو برسوں سے ذخیرہ خانوں میں رکھے گئے تھے۔
میوزیم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انتہائی خوبصورتی سے تیار کی گئی یہ اشیاء ناصرف افریقہ کی ثقافتی وراثت کی عکاسی کرتی ہیں بلکہ ان کے ذریعے نوآبادیاتی تاریخ کے ان پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالنے کی کوشش کی جائے گی جو طویل عرصے تک نظر انداز ہوتے رہے ہیں۔
میوزیم نے عالمی سطح پر ماہرین، محققین اور عام افراد سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو ان اشیاء کے بارے میں کوئی معلومات، کہانیاں یا ثقافتی سیاق و سباق معلوم ہوں تو وہ آگے آ کر شیئر کریں، تاکہ افریقی ورثے کی مکمل اور درست تاریخ مرتب کی جا سکے۔