کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر‘ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ نیشنل ایکشن پلان مکمل طورپر ناکام ہوگیاہے‘وزارت داخلہ صرف بندرکی طرح چھلانگیں لگا رہی ہے‘وزیراعظم کی آستین میں سانپ ہیں جو ان کو ڈس رہے ہیں‘لوگ پوچھتے ہیں کہ وزیر اعظم اورچوہدری نثارملے ہوئے تو نہیں ‘جبکہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزازاحسن نے کہاہے کہ کوئٹہ دھماکاانٹیلی جنس کی ناکامی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پہنچنے پر بلوچستان ہائی کورٹ میں وکلا رہنماؤں سے ملاقات کے بعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست تو ہوتی رہتی ہے‘حکومتیں آتی رہیں گی مگر ان سارے معاملات پر حکومت کا رویہ درست نہیں‘یہ حکومت اور وزارت داخلہ کی مکمل ناکامی ہے‘ہماری سیکورٹی ایجنسیوں کی ناکامی نظر آتی ہے‘ نیشنل ایکشن پلان بالکل ناکام ہوگیا ہے، حکومت اور خاص طور پر وزارت داخلہ اگر اس پلان پر کام کرے تو میں دعوے سے کہتاہوں کہ ایسے واقعات رک سکتے ہیں‘حکومت کو اس پر سوچنا چاہیے اور انا پرستی سے ہٹنا چاہیے‘ اتنے بڑئے سانحہ پر وزارت داخلہ کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے‘ وفاقی وزیر داخلہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعدوزیراعظم کوئٹہ آئے،وزرااعلیٰ آئے سب آئے مگر انہوں نے یہاں آنے کی زحمت تک نہیں کی،وہ سمجھتے ہیں کہ یہ تو ہوتا رہے گا میں تو محفوظ ہوں اور لوگ مرتے رہیں،اس سے ان کی غیر سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہیں‘وزیر داخلہ کوئٹہ نہیں آتا تو اس کا مطلب ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے‘وہ خوفزدہ ہیں اور سمجھ رہے ہیں کہ لوگ طعنے دیں گے اور نعرے لگائیں گے‘وزیراعظم کو اس پرسوچنا چاہیے کیونکہ اس کے تانے بانے ان تک جاتے ہیں،لوگ سوال پوچھتے ہیں اور آج بھی کافی لوگوں نے سوال اٹھایا کہ وزیر داخلہ کا رویہ کیسا ہے،انہوں نے کل جو رویہ اختیار کیا ہے اس کے پیچھے کیا نواز شریف خود تونہیں اور کیایہ نواز شریف کے ساتھ ملی بھگت تو نہیں ہے،وزیراعظم نے وزیر داخلہ سے کہا ہے کہ تم سخت بولو میں پیار سے مناتا رہوں گا،اس رویے سے وزیراعظم سے متعلق شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں‘ہم نے پہلے بھی کئی دفعہ کہاہے کہ وزیراعظم کے آستین میں سانپ ہیں جس کا انہیں احساس ہی نہیں، یہ سانپ انہیں آہستہ آہستہ ڈس رہےہیں اور زہر وزیر اعظم کے جسم میں پھیل رہا ہے اور کسی دن بہت بڑا نقصان ہوگا،اس موقع پر سینیٹراعتزاز احسن نے کہا کہ،نیشنل ایکشن پلان مکمل طور پرناکام ہوگیا‘وزارت داخلہ اپنی یہ ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہوئی ہے تین دن قبل کوئٹہ میں بہت بڑا سانحہ ہواا اور آج پھر دھماکا ہوا تمام ایجنسیوںکی نظریں اور توجہ کوئٹہ اور بلوچستان پر ہونی چاہیے اس کے باوجود مزیددھماکے ہورہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ۔