اسلام آباد(نمائندہ جنگ)کچھ کی توقعات ا ور خدشات تو یہی تھے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کے درمیان ایوان سے باہر ہونے والی لفظی جنگ اور الزامات پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک نئی ہنگامہ آرائی کو جنم دیں گے۔ شایدیہی وجہ تھی کہ ایوان میں حاضری بھی معمول سے کہیں زیادہ تھی،پی ٹی آئی ،پی پی کے ارکان، اپوزیشن لیڈر موجو د تھے تاہم غیرمحسوس اندازسے وزیرداخلہ کاانتظار ہور ہا تھا، اذان کے وقفے میں پی ٹی آئی ارکان شاہ محمود قریشی کی قیادت میں سپیکر چیمبرمیں وزیراعظم کے خلاف ریفرنس جمع کرانے چلے گئے جبکہ اپوزیشن لیڈر اپنے ارکان سے تبادلہ خیال میں مصروف رہے، ایم کیوایم کے ارکان اسمبلی گروپ کی شکل میں اذان کاوقفہ ختم ہونے کے بعد کے منظرکے منتظر تھے لیکن وقفہ ختم ہونے سے کچھ دیر قبل ہی پی ٹی آئی ارکان ایوان میں آئے اور خارجی دروازے سے باہر نکل گئے جس کے بعد اپوزیشن لیڈر بھی ارکان کے ہمراہ ایوان سے ملحقہ لابی میں چلے گئے اس دوران چوہدری نثار ایوان میں آئے گوکہ ایوان میں قدرے تنائو اور اپوزیشن ارکان کے چہروں پرا ضطر ا ب تھا لیکن چوہدری نثار نےکارروائی میں پورے اطمینان کے ساتھ حصہ لیا اور متعدد پوائنٹ آف آرڈر پر سوالوں کے جواب دیئے۔ گوکہ چوہدری نثار کی گفتگوکے دوران بعض پی پی ارکان نے خلل ڈالا اور ہنگامہ آرائی کی کوشش کی لیکن وہ منظر نہ بن سکا جسے دیکھنے کیلئے ایوان اور گیلریوں میں موجود لوگوں کے ساتھ ساتھ میڈیاکے نمائندے بھی بیقرارتھے بقول شاعردیکھنے ہم بھی گئے پرتماشانہ ہوایادرہے کہخورشید شاہ نےوزیرداخلہ کی جانب سے لگائے گئے بعض الزامات کے حوالے سے کہاتھاکہ وہ اس کاجواب قومی اسمبلی کے اجلاس میں دیں گے۔