• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان سے3 عورتیں اغوا  دھنوٹ پولیس نے 3مغوی بچے بازیاب کرا لئے

ملتان(سٹاف رپورٹر،نم ائندگان)ملتان سے3 عورتیں اغوا  ہو گئیں، دھنوٹ پولیس نے 3مغوی بچے بازیاب کرا لئے،مٹھن کوٹ میں طالبعلم کے اغوا کی کوشش،چوٹی زیریں میں اغواکا رقرار دیکر2خواتین  کو سسرالیوں اور شہریوں نے  تشد د کا نشانہ بنایا،رحیم یارخان میں ہوم ورک مکمل نہ ہونےپرکمسن بہن بھائی ہمسایے کے گھر چھپ گئے، اغوا کے شبہ پرورثا ء،پولیس کی دوڑیں لگ گئیں،تفصیلات کے مطابق ملتان میں شریف پورہ کے رہائشی محمد شہزاد نے پولیس کو آگاہ کیا کہ اس کی بیٹی شہزادی اپنی سہیلی ثمینہ بی بی کے ساتھ بازار سے شاپنگ کرنے کے لئے گئی جن کو شعیب، یعقوب، رشیداں بی بی ، اورنگزیب نے چار نامعلوم افراد کے ساتھ ملکر اغوا کر لیا ،بھکل بھڑ کے علاقے سے اکرام مغل کی بیوی آسیہ کو اغوا کو لیا،پولیس نے اکرم مغل کی درخواست پر راشد، زمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ۔ دھنوٹ کی یونین کونسل نصیرالدین واہن کے علاقہ گوٹھ بہارکی رہائشی مسرت بی بی نے اپنے تین بچوں عائشہ ،رشبا ،سمیع کے اغوا کا مقدمہ   محمد شاہد ،محمد اسلم اور محمد شفیع کے خلاف درج کرایا تھا، تھانہ دھنوٹ پولیس نے چھاپہ مار کر مرکزی ملزم شاہد کے گھر سے تینوں بچوں کو برآمد کرلیاتاہم ملزم شاہد فرار ہوگیا، بعدازاں ایس ایچ او تھانہ دھنوٹ نے بچوں کو علاقہ مجسریٹ کی عدالت میں پیش کیا جہاں پر جج نے بچے ماں کے حوالے کردئیے۔مٹھن کوٹ کے نواحی علاقے مرغائی موڑ کے رہائشی ایاز احمد ماچھی کا10 سالہ بیٹا چوتھی کلاس کا طالب علم  احمد حسن گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول کوٹ سبزل کے نزدیک پہنچا تو دو افرد نے اس کو اغوا کرنے کی کوشش کی ، شور پر دیگرطالب علم اور قریبی لوگ موقع پر آگئے جن کو دیکھ کر دونوں اغوا کار فرار ہو گئے، علاقے میںاغوا کی وارداتوں سے خوف ہراس پھیل گیا ہے، لوگوں نے اپنے بچوں کو سکول بھیجنا چھوڑدیا ہے ۔رحیم یارخان میں گلشن اقبال کے رہائشی محمد کاشف کےبچوں پانچ سالہ ازقا اورچارسالہ محمداسامہ کو انکے دادا محمد اصغرسلیم نے سکول چھوڑنے  کیلئے  گھر کے باہر گیٹ پر کھڑ اکیا اور خود موٹر سائیکل لینے اندر گیا، واپس آیا تو دونوں بچے غائب تھے ،بچوں کے اغوا کے خوف کے باعث اہل محلہ نے مساجد میں اعلان کرائے جبکہ اطلاع پر  پولیس کی بھی دوڑیں لگ گئیں، ایک گھنٹہ تلاش کرنے کے بعدجب اصغر گھر پہنچا تو معلوم ہواکہبچوں کو کسی  نے اغوا نہیں کیابلکہ وہ سکول کا ہوم ورک نہ ہونے پر مارکے خوف سے ہمسائے کے گھر میںچھپے ہوئے تھے  ۔چوٹی زیریں میں اغواکا رقرار دیکر دوخواتین  کو سسرالیوںاور  شہریوںنےتشد د کا نشانہ بنایا، ایف آئی آرکے مطابق عظمیٰ سعید نتکانی نے بتایا کہ  میری شادی شیراز ولد عبدالستار چانڈیہ سے دوسال قبل ہوئی، جھگڑے کے مقدمات عدالتوں میں چل رہے ہیں، گزشتہ روز میں اپنی بھابی کے ہمراہ اپنے دوسالہ بیٹے حسیب کو ملنے آئی کہ مجھے سسرالیوں عبدالستار ،خاوند شیراز ،شہزاد،ابرار ،شہباز اور  خواتین  نے  زدوکوب کیا اور گلی میں لے جا کر  شور مچا دیا کہ یہ اغواکارہیں،جس پر اہل محلہ  نے بھی ہمیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔پولیس تھانہ چوٹی نے 4خواتین سمیت 9افراد کے خلاف کمزور دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، تاحال کوئی ملزم گرفتار نہ ہو سکا ہے۔ 
تازہ ترین